نائلہ رند، ڈاکٹر نمرتا کے بعد ڈاکٹر نوشین کاظمی کی تعلیمی ادارے سے لاش ملنا انتہائی افسوسناک عمل ہے، احتجاجی مظاہرین

پروگریسیواسٹوڈنٹس فیڈریشن حیدرآباد کی طرف سے ڈاکٹر نوشین کاظمی کی مبینہ خود کشی کے واقعے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب پر احتجاجی

بدھ 1 دسمبر 2021 23:59

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2021ء) پروگریسیواسٹوڈنٹس فیڈریشن حیدرآباد کی طرف سے چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں طالبہ ڈاکٹر نوشین کاظمی کی مبینہ خود کشی کے واقعے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، دریا خان چانڈیو، سنجھا چنا، انصار بڑو، ایس یو پی رہنماء غفار چانڈیوی و سمیت طلبہ وطالبات نے شرکت کی، مقررین نے کہاکہ نائلہ رند، ڈاکٹر نمرتا کے بعد ڈاکٹر نوشین کاظمی کی تعلیمی ادارے سے لاش ملنا انتہائی افسوسناک عمل ہے، انہوںنے کہاکہ اس سے بھی زیادہ قابل افسوس عمل یہ ہے کہ ہر واقعے کی تحقیقات کرائے بغیر اس کو خود کشی قرار دے کر دبادیاجاتا ہے، انہوںنے کہاکہ سندھ یونیورسٹی جام شورو میں طلبہ کی جانب سے ثقافتی دن ملانے کی پاداش میں شوکاز نوٹس اور زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام میں طلبہ پر ایف آئی آرز درج کرنے کی مذمت کرتا ہوں، انہوںنے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر نوشین کاظمی واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اورطلبہ کے خلاف درج مقدمات کو ختم کیاجائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کیاجائے گا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں