ضلع حیدرآباد کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اپنے بقایاجات ، گریجویٹی، ایل پی آر کے لئے گذشتہ چھ ماہ سے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس کے چکر لگانے پر مجبور

وزیر خزانہ اور سیکریٹری خزانہ اپنی خرمستی میں مصروف ہیں اور اپنے ناجائز بل منظور کرالیتے ہیں جبکہ مظلوم ملازمین کا معاشی قتل کرکے پورے سندھ کو مقتل گاہ بنادیا گیا

جمعہ 3 دسمبر 2021 00:18

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2021ء) جمعیت المدرسین کے چیئرمین خالد آفریدی، محفوظ کے کے، کے ایم فیصل راجپوت، مقیت خان ، امین گدی اور جنید زئی نے اپنے مشترکہ بیان میں سندھ حکومت اور محکمہ خزانہ کی نااہلی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ ضلع حیدرآباد کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اپنے بقایاجات ، گریجویٹی، ایل پی آر کے لئے گذشتہ چھ ماہ سے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس کے چکر لگارہے ہیں مگر وزیر خزانہ اور سیکریٹری خزانہ اپنی خرمستی میں مصروف ہیں اور اپنے ناجائز بل منظور کرالیتے ہیں جبکہ مظلوم ملازمین کا معاشی قتل کرکے پورے سندھ کو مقتل گاہ بنادیا گیا ہے، انہوںنے کہاکہ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے لئے تاحال گروپ انشورنس دینے کے لئے اسمبلی سے بل پاس نہیں کرایا جاسکا جو جائز مسئلہ ہے اور ان کی تنخواؤں سے کٹوتی بھی کی جاتی رہی ہے، انہوںنے کہا کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پنجاب، سرحد اور بلوچستان کو نہ دیکھیں پہلے سندھ کے اداروں کو سنبھالیں تاکہ وہ سرکاری ملازمین کی دادرسی کریں، انہوںنے وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور صوبائی سیکریٹری خزانہ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر بقاجات دینے کے لئے بجٹ فراہم کیا جائے تاکہ ریٹائرڈ ملازمین اپنے زیر التواء کام کرسکیں بصورت دیگر جمعیت المدرسین راست اقدام پر مجبور ہوگی جس کی ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں