ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے -’’انجینئرنگ ایمرجنسی‘‘ کی ضرورت ہے،نجیب ہارون

ملک میں بجلی، پانی، گیس، بیروزگاری سمیت کافی مسائل انجینئرنگ کے فیل ہونے کے باعث ہیں، چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل

اتوار 16 جنوری 2022 00:20

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2022ء) چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل ایم این اے نجیب ہارون نے کہا ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے -’’انجینئرنگ ایمرجنسی‘‘ کی ضرورت ہے، ملک میں بجلی، پانی، گیس، بیروزگاری سمیت کافی مسائل انجینئرنگ کے فیل ہونے کے باعث ہیں، ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے انجینئروں اور انجینئرنگ سے رجوع کرنا ہو گا۔

وہ جامعہ مہران جامشورو کی المنائی کے جامعہ مہران کے مرکزی آڈیٹوریم میں منعقدہ سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، وی سی پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) کے چیئرمین و تحریکِ انصاف کے ایم این اے نجیب ہارون نے کہا کہ ملک میں جو غربت، مہنگائی، بیروزگاری اور بدحالی ہے، اس کے اسباب ملک کی باگ دوڑ انجنیئروں کے ہاتھ میں نہ ہونے کی وجہ سے ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کے تقریبن بڑے مسائل انجینئرنگ فیلیئر کے باعث پیدا ہوئے ہیں، بجلی، گیس، پانی اور بیروزگاری سمیت اکثر مسائل انجنیئرنگ اور انجنیئروں سے جڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ باہر کی دنیا میں ہمارے انجنیئروں کی اہمیت ہے، ہماری انجنیئرنگ کی ڈگریوں کو قدر کی نگاہ سے بھی دیکھا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ انجنیئروں کو ملک کو مسائل سے نکالنا ہے اور ملک کو ترقی کی راہ پر لانے کے لئے انجنیئروں کو اہم کردار ادا کرنا ہے، نجیب ہارون نے کہا کہ ہمارے یہاں ملک کے خزانے سے نکالا زیادہ جا رہا ہے لیکن اس میں پیسہ ڈالا کم جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ملک کی صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بیٹھے تمام پارلیمنٹیرنس میں میں زیادہ ٹیکس ادا کرنے والا پارلیمینٹیرین ہوں، انہوں نے کہا کہ ملک کے خزانے کو بھرنا ہماری ذمہ داری ہے، دنیا کا ایسا کوئی خزانہ نہیں ہے جس میں سے صرف نکالا جائے اور واپس نہ ڈالا جائے اور وہ ملک چلتا رہے، انہوں نے کہا کہ جامعہ مہران نے ملک کے تمام بڑے انجنیئرپیدا کئے ہیں، جامعہ مہران کی ترقی کا راز اس کی قیادت اور ایمانداری کے ساتھ کی گئی خدمت ہے۔

جامعہ مہران کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ جامعہ مہران کے طالبعلموں کی کارکردگی ہی جامعہ مہران کی کارکردگی ہے، حال ہی میں دنیا کی مشہور ہواوے کمپنی کی جانب سے وسطی ایشیا (مڈل ایسٹ) میں کرائے گئے ایک مقابلے میں جامعہ مہران کے طالبعلم جیت کر آئے ہیں اور کمپنی نے ہمارے طالبعلموں کو30 لاکھ روپے انعام اور نوکری کی آفر ز بھی دی ہیں، انہوں نے کہا کہ جامعہ مہران نے بہت زیادہ ترقی کی ہے، جامعہ مہران کی ترقی کی خبریں عالمی میڈیا پر بھی شائع ہو رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ جامعہ مہران کا معیار اس کی تدریس ہے، اساتذہ محنتی ہیں اور قیادت دور اندیش ہے، انہوں نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین کی توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ پی ای سی کے انتخابات میں مہران کے انجنیئر سب سے زیادہ ووٹ ڈالتے ہیں مگر بدلے میں پی ای سی کی قیادت جامعہ مہران اور اس کے انجنیئروں کے بہتر انداز سے نہیں یاد کرتی، انہوں نے کہا کہ کراچی سے آگے جو سندھ ہے وہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگ بھول جاتے ہیں۔

پی ای سی کے سابق چیئرمین سید عبدالقادر شاہ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے انجنیئر اور انجنیئرنگ کی ڈگری کی اہمیت کو بڑھانے کے لئے پاکستان انجنیئرنگ کونسل کی بنیاد رکھی تھی، ہماری کوشش ہے کہ انجنیئرنگ کونسل انجنیئروں کے مسائل حل کرے تب ہی انجنیئر ملک کے مسائل حل کر پائیں گے، انہوں نے کہا کہہ بھٹو کے حکومتی دور میں ریل حادثے میں سات افراد فوت ہوئے تھے تو ریلوے کے چیئرمین عبدالرحمن آخوند عہدہ سے مستعفی ہو گئے تھے، انہوں نے کہا کہ ہمارے انجنیئروں کو اپنے کردار اور کام کو پہچاننے کی ضرورت ہے، تقریب سے جامعہ مہران کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طحہٰ حسین علی، پاکستان انجینئرنگ کونسل کے ممبران اور جامعہ مہران کے ڈین فیکلٹی ڈاکٹر انیل کمار نے بھی خطاب کیا۔

المنائی کے سالانہ اجلاس میں وائس چانسلر جامعہ مہران پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے نومنتخب باڈی سے حلف لیا جبکہ تدریس و انتظامی شعباجات سمیت فیلڈ میں کام کرنے والے جامعہ مہران کے المنائیز کو ان کی خدمات کے عیوض پاکستان انجیئرنگ کونسل اور شیخ الجامعہ جامعہ مہران کی جانب سے شیلڈ اور اعزازی سرٹیفکیٹ بھی دیئے گئے، تقریب کی شبِ موسیقی میں استاد مظہر علی اور سحر علی نے راگ پیش کیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں