مہنگائی ، بیروزگاری اور قلیل تنخواہوں کی وجہ سے بجلی عوام کی دسترس سے باہر ہوچکی ہے ، عبداللطیف نظامانی

ادارے میں ملازمین کی بھرتی نہ ہونے ، سیفٹی قوانین پر عمل نہ ہونے کے باعث ہنر مند کارکنوں کی شدید کمی ہے ،سیمینار سے خطاب

بدھ 19 جنوری 2022 21:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2022ء) مفادعامہ کے قومی ادارہ محکمہ بجلی شدید دبائو کا شکار ہے، ایک طرف ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بجلی کی قیمتوں پر اضافہ کیاجارہا ہے تو دوسری طرف ملک میں جاری کساد بازاری ، مہنگائی ، بیروزگاری اور قلیل تنخواہوں کی وجہ سے بجلی عوام کی دسترس سے باہر ہوچکی ہے ، ادارے میں ملازمین کی بھرتی نہ ہونے ، سیفٹی قوانین پر عمل نہ ہونے کے باعث ہنر مند کارکنوں کی شدید کمی ہے ، ملازمین پر کام کا شدید دبائو ہے کہ بجلی بلوں کی ادائیگی کرائی جائے۔

ان خیالات کا اظہار واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی ، مرکزی جنرل سیکریٹری خورشید احمد اور مرکزی نائب صدر حاجی محمد رمضان اچکزئی نے لاڑکانہ کے نظامانی لیبر ہال میں سیپکو کے زیر اہتمام ''ریجنل سیفٹی کانفرنس '' میں سینکڑوں ملازمین اور یونین نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر کانفرنس کے مہمان خصوصی چیف ایگزیکٹیو آفیسر سیپکو سعید احمد ڈائوچ نے بھی چیف آپریٹنگ آفیسر سیپکو ، منظور احمد سومرو ، ایس ای آپریشن لاڑکانہ عبدالغفار ماکھو، عبدالغفار شیخ، عامر شیخ، ظہور قریشی، شفقت لاشاری، اصغر سانگی ، کاشف علی قریشی سمیت سیپکو کی اعلی انتظامیہ کے ہمراہ شرکت کی۔

(جاری ہے)

سیفٹی کانفرنس سے یونین کے مرکزی اور صوبائی قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے ملازمین آئے دن بجلی کے کاموں میں سیفٹی نہ ہونے کے باعث شہید اور معذور ہورہے ہیں اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ ہم ان کے منظور شدہ واجبات اور ان کے اہل خانہ کیلئے سہولتیں بھی صحیح طور پر نہیں دے رہے جسکے باعث لواحقین دفاتر کے چکر لگانے پر مجبور ہیں، انہوں نے کہا کہ انتظامیہ پر ذمہ داری عائد ہوئی ہے کہ وہ معیاری ٹی اینڈ پی ، پی پی ای ، بکٹ مائونٹنڈ وہیکل ، فیلڈ کی گاڑیوں کی فراہمی ، ملازمین کو ٹریننگ کرانے کے ذریعے حادثات کے خاتمے میں کردار ادا کرے لائن مین ہمارا ہیرو ہے اسکا تحفظ ادارے کا تحفظ اسکی ترقی ادارے کی ترقی ہے، چیف ایگزیکٹیو آفیسر سیپکو سعید احمد ڈائوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں یونین کے مرکزی قائدین کا مشکور ہوں جنہوں نے لاہور، کوئٹہ اور حیدرآباد سے اس اہم کانفرنس میں شرکت کرکے سیفٹی کی اہمیت کو اجاگر کیا مجھے سیپکو میں آئے ہوئے مہینہ ہوا ہے اور مین نے پہلا کام سیفٹی کے حوالے سے شروع کیا ہے۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں