حیدرآباد، ٹنڈو الہیار میں احتجاج کرنے والے مائوں بہنوں اور کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنان و خواتین پر پھر ظلم و جابر کی تاریخ دوہرائی گئی ،سید سہیل مشہدی

جمعرات 27 جنوری 2022 22:36

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2022ء) ٹنڈو الہیار میں ایم کیوایم پاکستان کارکن خلیل الرحمن خانزادہ کے قتل پر احتجاج کرنے والے مائوں بہنوں پر پہلے پولیس تشدد کیا گیا پھر غلطی تسلیم کی گئی اور پھر کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنان و خواتین پر پھر ظلم و جابر کی تاریخ دوہرائی گئی ۔ ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) رکن رابطہ کمیٹی و سابقہ میئر حیدر آباد سید سہیل مشہدی نے حیدر آباد کونور چوک پر ایم کیوایم پاکستان حیدر آباد ڈسڑکٹ کے زیر اہتمام کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کے پرُامن احتجاج کرنے والے کارکنان ، مائوں ، بہنوں، بچوں اور حق پرست اراکین اسمبلی پر لاٹھی چارج کیخلاف منعقد احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

احتجاجی مظاہر ے میں ایم کیوایم سندھ تنظیمی کمیٹی کے انچارج سلیم رزاق ،ایم کیوایم حیدر آباد ڈسٹر کٹ آرگنائزر ظفر احمد صدیقی واراکین ،ارکان قومی وصوبائی اسمبلی صلاح الدین ،صابر حسین قائم خانی ،راشد خلجی ،ندیم صدیقی ،اور ناصر حسین قریشی سمیت ایم کیوایم کارکنان و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ ہر ظلم و جابرکا خاتمہ ضرور ہوتا ہے اب سندھ کے وڈیروں کے ظلم کا خاتمہ ہونے جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ پر سندودیش بنانے کی سازش کرنے والے حکمران ہے اور ایم کیوایم کے کارکنان انکے ناپاک اعزائم کی تکمیل میں سب سے بڑی روکاوٹ ہے اسلئے وہ سندھ پولیس کو ایم کیوایم کیخلاف استعمال کررہی ہے ۔ایم کیوایم حیدر آباد کے جوائنٹ انچارج عمرالوری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جن لوگوں نے آزادی دلائی انہیں کہا جاتا ہے تم بھوکے ننگے آئے تھے یہ باتیں حقیقت کے برخلاف ہے ،مہاجر وں نے قیام پاکستان کیلئے تاریخی قربانیاں دی جبکہ انگر یزوں کے غلام وڈیرے بن بیٹھے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک جنگ سرحد پر اور ایک جنگ ملکی بقاء کے لئے ملک کے اندر جاری ہے اور ہم کالے انگریزوں سے تحفظ پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں ۔ حق پرست رکن قومی اسمبلی صلاح الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کی ایماء پر پولیس نے خواتین بچوں اور منتخب نمائندوں پر تشدد کیا ایسا لگتا ہے پیپلز پارٹی نے سول آمریت قائم کر رکھی ہے ، آج کراچی حیدرآباد اور جہاں حق پرست بستے ہیں ہر اس جگہ کراچی واقعہ پر اشتعال ہے یہ کوئی ایک واقعہ نہیں ہے ان کی صوبائی حکومت سندھ پر 14 سال سے سندھ کے وسائل کو لوٹ رہی ہے، جو لوگ احتجاج کر رہے تھے وہ کہہ کیا رہے تھے، وہ اس بلدیاتی قانون میں ترمیم کی بات کر رہے تھے جسے پیپلز پارٹی نے جعلی اکثریت کی بنیاد پر منظور کیا۔

حق پرست رکن قومی اسمبلی انجینئر صابر حسین قائمخانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز مائوں بہنوں پر تشدد کیا گیا ،وزیر اعلی سندھ کی ذمہ داری ہے کہ ہر شہری کے حقوق کا خیال رکھیں ان کا دوسرا چہرا ہمارے سامنے آتا جا رہا ہے ا ن کی نظر میں دو سندھ ہیں، جس میں دو قومیتیں ہیں، یہ ہمیں لاٹھیوں سے ماریں یا گولیوں سے بھون دیں ہم نکل پڑے تو نہیں رکیں گے، جب یہ احتجاج کرنے نکلتے ہیں تو حکومتی مشینری انہیں تحفظ دیتی ہے جب پر امن مظاہرین اپنے حقوق کے لئے نکلیں تو ان پر لاٹھیاں چلائی جاتی ہیں، منتخب نمائندے ہوں یا خواتین اور بچے انہوں نے کسی پر رحم نہیں کیا ، اگر یہ مظلوم کل کو اٹھے تو تمہیں محلوں میں جگہ نہیں ملے گی ۔

حق پرست رکن صوبائی اسمبلی انجینئرراشد خلجی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو کل تم نے دبانے کی کوشش کی تم ناکام ہو گئے، آج سندھ میں جگہ جگہ احتجاج ہو رہا ہے، وزیر اعلی سندھ اور پیپلز پارٹی کی حکومت کو برطرف کیا جائے کیا کالے نظام کے خلاف احتجاج کرنا جرم ہے ، اس نظام کی وجہ سے پینے کا پانی نہیں، سیوریج کا پانی سڑکوں ہر ہے، شہر تباہ کر چکے ہیں ، تم کیا سمجھتے ہو ہمیں اس قسم کے ہتھکنڈوں سے پیچھے دھکیل دو گے ، پاکستان بنایا تھا، عہد کرتے ہیں کہ پاکستان بچائیں گے بھی جئے سندھ کے نعرے لگانے والوں کی پولیس حفاظت کرتی ہے ،جو لوگ پر امن احتجاج کر رہے تھے ان ہر تشدد کیا جاتا ہے، ٹنڈوالہیار واقعہ میں قاتل کو پروٹوکول اور مقتول کے ورثاء کو گرفتار کیا جاتا ہے ہم پورے سندھ کو پیپلز پارٹی کے ظلم و زیادتیوں سے نجات دلانا چاہتے ہیں

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں