زراعت کو ترقی دیئے بغیر ملک کی اقتصادی ترقی ناممکن، زرعی ترقی یقینی بنانے کیلئے پانی کی فراہمی، توانائی کی کم قیمت

دستیابی،سستے قرضوں کی فراہمی،جعلی ادویات ،غیرمعیاری بیجوں اور مڈل مین کے کردار کا خاتمہ ضروری ہے

بدھ 12 دسمبر 2018 17:12

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے قائم مقام صدر کریم عزیز ملک نے کہا ہے کہ زراعت کو ترقی دیئے بغیر ملک کی اقتصادی ترقی ناممکن ہے، زرعی شعبہ پسماندہ ہو تو صنعت اور دیگر شعبے کبھی ترقی کبھی نہیں کر سکتے، زرعی ترقی یقینی بنانے کیلئے پانی کی فراہمی، توانائی کی کم قیمت کم، غیر معیاری بیجوں اور جعلی ادویات کا خاتمہ، سستے قرضوں کی فراہمی، مڈل مین کا کردار ختم کرنے، ریٹیلرز اور ایکسپورٹرز سے کاشتکاروں کے براہ راست رابطے، انشورنس کی سہولت اور کسانوں کو ان کی محنت کا پھل ملنا ضروری ہے۔

گجرات چمبر کے صدر عامر نعمان قیادت میں آنے والے وفد جس میں الیاس عزیز ملک، سہیل سلطان، چوہدری فاروق، طارق بلال اور دیگر شامل تھے، سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زراعت معیشت کا سب سے اہم شعبہ کہلاتا ہے مگر اسے توجہ نہیں دی جاتی جس کی وجہ سے جی ڈی پی میں اس کا حصہ 18 فیصد رہ گیا ہے جو تشویشناک ہے۔

(جاری ہے)

یہ شعبہ کروڑوں افراد کو روزگاراور صنعتوں کو خام مال فراہم کر تاہے جبکہ 75 فیصد برآمدات بھی اسی شعبہ سے متعلق ہیں جس کی ترقی سے صنعتی ترقی یقینی ہو جائے گی جبکہ عوام کا معیار زندگی بھی بلند ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کساد بازاری کی لپیٹ میں ہے جو زرعی شعبہ پر توجہ دینے کا مناسب موقع ہے۔ ایک طرف ملک میں پانی کی قلت ہے اور دوسری طرف پاکستانی کاشتکار بھارت کے مقابلہ میں دگنا جبکہ چین اور دیگر ممالک کے مقابلہ میں کئی گنا زیادہ پانی استعمال کرتے ہیں۔ کسان سالانہ کھربوں لیٹر پانی ضائع کر دیتے ہیں جبکہ بارشوں اور دریائوں کا پانی جسکی مالیت اربوں ڈالر ہے سٹوریج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے سمندر برد ہو جاتا ہے۔

لائیو سٹاک کے شعبہ سے 40 لاکھ لوگ وابستہ ہیں۔ اس شعبہ میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے مگر ان کے گوشت اور دودھ کی پیداوار غیر تسلی بخش ہے۔پاکستانی مویشیوں کے گوشت کا ذائقہ دنیا بھر میں مشہور ہے مگر قریبی ممالک کی منڈیوں پر بھی دیگر ممالک قابض ہیں جو افسوسناک ہے۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے چئیرمین کوآرڈینیشن ملک سہیل نے کہا کہ درجنوں ممالک نے اپنے زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرکے دکھایا ہے جن میں سے کئی پاکستان کے دوست ہیں۔

ان ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زرعی شعبہ میں انقلاب لایا جا سکتا ہے۔ملک کے پولٹری کے شعبہ میں بڑی صلاحیت موجود ہے اور وزیر اعظم عمران خان کا مرغبانی کے زریعے غربت کے خاتمہ کا منصوبہ قابل عمل ہے جس کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں