عالمی ادارہ صحت اور کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول پاکستان کا تمباکو پر ٹیکس میں اضافے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم

32 فیصد بالغ مردوں میں کینسر کی وجہ سگریٹ نوشی ہے، خرم ہاشمی

بدھ 19 ستمبر 2018 14:27

عالمی ادارہ صحت اور کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول پاکستان کا تمباکو پر ٹیکس میں اضافے کے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2018ء) عالمی ادارہ صحت اور کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول پاکستان نے تمباکو پر ٹیکس میں اضافے کے حکومتی فیصلے کو سراہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے نیشنل پروفیشنل آفیسر برائے تمباکو کنٹرول شہزاد عالم خان نے کہا کہ 20سگریٹ کے پیک پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 2017ء کی سطح پر لانے کا فیصلہ خوش آئند ہے جو 32 روپے فی پیکٹ تھی۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت اس میں آنے والے دنوں میں مزید اضافہ کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں سگریٹ پوری دنیا کے مقابلہ میں سستے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی خواہش ہے کہ تمباکو ٹیکسیشن میں 70 فیصد تک اضافہ ہونا چاہیے۔ سی ٹی سی تمباکو کنٹرول کولیشن کے نیشنل کوآرڈینیٹر برائے پاکستان خرم ہاشمی نے حکومت کے اعلان کو مثبت پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ شوکت خانم میموریل ہسپتال کے مطابق 40 فیصد بالغ مردوں میں کینسر کی وجہ سگریٹ نوشی ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ سگریٹ کے پیک کے اوپر صحت سے متعلق انتباہ کے حوالے سے چھپنے والی تصویر کا سائز 85 فیصد تک بڑھائے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں