سیکرٹری خزانہ کی زیر صدارت ایس ای سی پی پالیسی بورڈ کا اہم اجلاس

اینٹی منی لانڈرنگ, دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے تجاویز کی منظوری ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر عمل درآمد کی بھی منظوری اینٹی منی لانڈرنگ, دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے ریگولیشنز 2018کو یکم اکتوبر کو جاری کرنے کا فیصلہ

بدھ 26 ستمبر 2018 20:25

سیکرٹری خزانہ کی زیر صدارت ایس ای سی پی پالیسی بورڈ کا اہم اجلاس
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2018ء) سیکرٹری خزانہ کی زیر صدارت ایس ای سی پی پالیسی بورڈ کا اہم اجلاس ہوا اجلاس میں بورڈ نے اینٹی منی لانڈرنگ, دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے تجاویز کی منظوری دیدی ہے جبکہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر عمل درآمد کی منظوری دی گئی ہے ذرائع کا کہنا ہے اینٹی منی لانڈرنگ, دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے ریگولیشنز 2018کو یکم اکتوبر کو جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے بورڈ نے منی ٹریل کی نشاندہی کے لئے مختلف اقدامات کی منظوری بھی دیدی ہے اجلاس میں ملک کے اندر اور باہر پیسوں کی لین دین کی نشاندہی کے لئے تجاویز منظور کی گئی ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر کمپنی کے مالک کو بیان حلفی پر پیسوں کی لین دین کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرنا ہونگی اور ہر کمپنی کے مالک کو پیسوں کی لین دین کے لئے نامزد شخص کی تفصیلات فراہم کرنا ہونگی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں ا مریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خیلج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں عالمی واچ لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے سے اسے عالمی امداد، قرضوں اور سرمایہ کاری کی سخت نگرانی سے گزرنا ہوگا جس سے بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوگی اور ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے خیال رہے کہ اس سے قبل 2012 سے 2015 تک بھی پاکستان ایف اے ٹی ایف واچ لسٹ میں شامل تھا۔

۔شاہد عباس

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں