ہارٹیکلچر ایکسپورٹ پالیسی کی تشکیل سے شعبہ کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکا ہے، جواد احمد

بدھ 26 فروری 2020 14:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 فروری2020ء) ہارٹیکلچر کے شعبے میں بین الاقوامی تجارت کا سالانہ حجم 180 ارب ڈالر ہے، پاکستان ہارٹیکلچر کی برآمدات سے 600 ملین ڈالر زرمبادلہ کماتا ہے جو استعداد سے بہت کم ہے۔ وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت پاکستان ( ایف پی سی سی آئی) کے بزنس مین پینل کے فیڈرل سیکرٹری جنرل جواد احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کی ہارٹیکلچر ایکسپورٹ پالیسی کی تشکیل سے غیر روایتی شعبہ کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکا ہے۔

بدھ کو اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے احمد جواد نے کہا کہ ہارٹیکلچر (پھلوں، سبزیوں اور پھولوں) وغیرہ کی سالانہ بین الاقوامی تجارت کا حجم 180 ارب ڈالر ہے جبکہ پاکستان کی برآمدات600 ملین ڈالر کے ارد گرد رہتی ہیں جو شعبہ کی استعداد سے کہیں کم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت کی کارکردگی اس حوالے سے بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ روایتی شعبوں کی بجائے غیر روایتی مصنوعات کی برآمدات کے فروغ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے ہارٹیکلچر کا شعبہ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔

احمد جواد نے کہا کہ پاکستان میں پیدا ہونے والے پھل اور سبزیاں دنیا بھر میں پسند کئے جاتے ہیں تاہم شعبہ کے لئے برآمدی پالیسی اور نئی منڈیوں تک رسائی کے اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے ہم اپنی مصنوعات عالمی منڈیوں تک نہیں پہنچا سکتے۔ ایک سوال کے جواب میں احمد جواد نے کہا کہ ارباب اختیار نے ہمیشہ روایتی شعبوں پر ہی توجہ دی اور ان کے لئے مراعات متعارف کرائی جاتی رہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اب ہمیں روائتی شعبوں کی بجائے غیر وائتی شعبوں اور بالخصوص ہارٹیکلچر کے شعبہ پر توجہ دینا ہوگی اور ہارٹیکلچر کے شعبہ کی برآمدات کے فروغ کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے تاکہ برآمدی پالیسی کے تحت شعبہ کو مراعات اور سہولیات فراہم کی جا سکیں جس سے قومی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

احمد جواد نے کہا کہ ہارٹیکلچر کے شعبے کی ترقی سے دیہی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور عام آدمی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بے روز گاری کی شرح میں بھی نمایاں حد تک کمی لائی جا سکے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں