غذائی عدم تحفظ کے خاتمہ کے لیے تعاون کی تجدید اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی فوری ضرورت ہے، صدر سارک چیمبر

پیر 6 دسمبر 2021 15:32

غذائی عدم تحفظ  کے خاتمہ   کے لیے تعاون کی تجدید اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی فوری ضرورت ہے، صدر سارک چیمبر
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2021ء) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار علی ملک نے دنیا میں غذائی عدم تحفظ کے بڑھتے ہوئے خطرے کو دور کرنے کے لیے خوراک کی پیداوار کو تیز کرنے کے ضمن میں تعاون کی تجدید اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ پیر کو گارڈ ایگریکلچر ریسرچ اینڈ سروسز کے زیراہتمام سالانہ رائس ڈیلرز کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی  خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی غذائی تحفظ آج ایک اہم موڑ پر ہے اور عالمی آبادی کا بڑا حصہ 2015 کے مقابلے میں اس وقت بھوک کا شکار ہے ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا کردار عالمی غذائی تحفظ کو بہتر بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا بنیادی مقصد زرعی خوراک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے مارکیٹ میکنزم کا استعمال اور ا س سے غذائی عدم تحفظ کو کم کرنا اور دیہی ترقی کو آگے بڑھانا ہے  چاول پاکستان کی دوسری اہم ترین فصل ہے جو کاشتکاروں کے لیے معاشی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس کی برآمدات کے ذریعے پاکستان اربوں کا زر مبادلہ کماتا ہے۔

(جاری ہے)

افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان چاول پیدا کرنے والا 10واں سب سے بڑا ملک اور چوتھا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات دنیا کے چاول کی کل تجارت کا 8 فیصد سے زیادہ ہیں۔ انہوں نے گارڈ ایگری ریسرچ اینڈ سروسز ڈویژن کی چار دہائیوں کی طویل کوششوں کو سراہا جس کی تیار کردہ  11 نئی ہائبرڈ اقسام کی حکومت نے تجارتی کاشت کے لیے منظوری دی ہے۔

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر شہزاد علی ملک نے، جو کہ گارڈ رائس کے منیجنگ ڈائریکٹر بھی ہیں، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں اضافی لمبے سائز کے چاول کی اقسام تیار کرنے میں پیش پیش ہیں اور چاول کی کاشت کے علاقوں میں 5 ریسرچ سٹیشن قائم کیے ہیں جو گولارچی، لاڑکانہ، مریدکے، پاکپتن اور لاہور میں کام کر رہے ہیں اور گرمی کے خلاف مزاحمت، خشک سالی اور نمکیات کو برداشت کرنے والی نئی اقسام تیار کرنے میں تازہ ترین تحقیق میں مصروف عمل ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ہم نے ٹماٹر اور مرچ کی دو دو ہائبرڈ اقسام بھی متعارف کرائی ہیں اور حکومت سے منظوری کے بعد جلد ہی ان کو پاکستان میں لانچ کردیا جائے گا۔ انہوں نے   انکشاف کیا کہ ہم پاکستان میں ہائبرڈ گندم متعارف کرانے میں بھی پہلے نمبر پر ہیں۔ شہزاد علی ملک نے کہا کہ ہم گارڈ چاول برآمد کر کے پاکستان کے لئے زرمبادلہ کما رہے ہیں جس کی عالمی سطح پر بہت زیادہ مانگ ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں