پاکستانی طلباء اعلی تعلیم کے لیے کسی بھی ملک جائیں وہ پاکستان کے سفیر ہیں، پاکستان کی مثبت تصویر پیش کرنے کی ذمہ داری ان کے کندھوں پر عائد ہوتی ہے، چیئرمین ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر طارق بنوری

جمعہ 17 اگست 2018 19:57

پاکستانی طلباء اعلی تعلیم کے لیے کسی بھی ملک جائیں وہ پاکستان کے سفیر ہیں، پاکستان کی مثبت تصویر پیش کرنے کی ذمہ داری ان کے کندھوں پر عائد ہوتی ہے، چیئرمین ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر طارق بنوری
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2018ء) اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا ہے کہ پاکستانی طلباء اعلی تعلیم کے لیے ہنگری یا کسی بھی ملک جائیں وہ پاکستان کے سفیر ہیں اور پاکستان کی مثبت تصویرپیش کرنے کی ذمہ داری ان کے کندھوں پر عائد ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو 200 پاکستانی طلباء کو بائی لیٹرل ہائر ایجوکیشن اینڈ سائنٹفک ایکسچینج پروگرام کے تحت سٹائیپینڈم ہنگریکم اسکالرشپ سے متعلق روانگی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہنگری نہ صرف ثقافت، تاریخ اور تخلیقی اعتبار سے ہی اہمیت کی حامل جگہ نہیں ہے بلکہ یہ ملک سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت میں بھی اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اس بہترین موقع کا بھرپور استعمال کریں اور پاکستان میں علم اور اپنا تجربہ واپس لے کر آئیں ۔

انہوں نے طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ تعلیمی اور ثقافتی تعلقات استوار کریں جو کہ تاحیات قائم رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طلباء کو ہنگری میں عزت، خودداری اور سخاوت کے ساتھ رہنا چاہیے تاکہ آنے والے سالوں میں دیگر پاکستانی طلباء کے لئے بھی ہنگری کی جامعات میں وظائف پر داخلے کی راہ ہموار ہو سکے۔ اس موقع پر ڈاکٹر طارق بنوری نے ہنگری کے طلباء، اساتذہ اور محققین کو پاکستان آنے اور باہمی دلچسپ کے عنوان پر تحقیق کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر ارشد علی، ہنگری کے سفارت خانہ کے کونسلر، سیندور میہالکو، ہنگری کے سفارت خانہ کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن، طیوادار تکاس اور ایڈوائزر ایچ آر ڈی، ہائر ایجوکیشن کمیشن، وسیم ایس ہاشمی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس اسکالرشپ اسکیم کے بیک گراؤنڈ پر روشنی ڈالتے ہوئے سیندور میہالکونے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد پاکستان کی ترقی میں ہنگری کا حصہ ڈالنا ہے۔

مزید براں انہوں نے پاکستانی طلباء سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تعلیم کے دوران ساتھی طلباء سے تعلقات استوار کریں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان شخصی روابط میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہنگری کی حکوت اس اسکالرشپ پروگرام پر سالانہ تین ملین ڈالر خرچ کررہی ہے جو کہ آئندہ سالوں میں مزید بڑھے گا۔ انہوں نے بتایا کہ دیے جانے والے وظائف میں 125بی ایس کے، 50ایم ایس کے جبکہ 25پی ایچ ڈی پروگرام کے طلباء کو وظائف دیے جارہے ہیں۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر ارشد علی نے کہا کہ اسکالرشپ پر ہنگری روانگی کی تقریب منعقد کرنا ہمارے لیے باعث مسرت ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے آغاز میں صرف انڈر گریجویٹ پروگرامز کو ہی وظائف دیے جاتے تھے جبکہ اب ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کے طلباء کو بھی اس پروگرام کے تحت ہنگری بھجوایا جا رہا ہے۔ انہوں نے وظائف حاصل کرنے والے طلباء اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہنگری جا کر اعلی تعلیم حاصل کرنا جہاں ایک بہترین موقع ہے وہیں یہ ایک چیلنج بھی ہے۔ انہوں نے طلباء کو کہا کہ وہ اپنے اساتذہ اور ساتھی طلباء کے ساتھ ہمیشہ رابطے میں رہیں اور تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی خود کو مشغول رکھیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں