پرسٹن یونیورسٹی اور شاہ ہمدان فائونڈیشن کے زیر اہتمام عظیم صوفی بزرگ حضرت امیر کبیر سیّد علی ہمدانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریفرنس کا انعقاد

پیر 20 اگست 2018 18:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2018ء) پرسٹن یونیورسٹی اسلام آباد اور شاہ ہمدان فائونڈیشن کے زیر اہتمام عظیم صوفی بزرگ حضرت امیر کبیر سیّد علی ہمدانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریفرنس منعقد ہوا جس میں جامعات کے اساتذہ، طلباء و طالبات، شاعروں، ادیبوں اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان تھے جنہوں نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حضرت امیر کبیر سیّد علی ہمدان کو خراج عقیدت پیش کیا۔

انہوں نے سیمینار کے انعقاد پر پرسٹن یونیورسٹی اور شاہ ہمدان فائونڈیشن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت شاہ ہمدان عظیم صوفی بزرگ اور فلسفی تھے جو 700 سال پہلے کشمیر منتقل ہوئے اور اس خطہ میں اسلام کی تبلیغ کا کام شروع کیا، ان کے دو عقیدت مند سیّد تاج الدین صمنانی اور سیّد حسن صمانی پہلے ہی وہاں پہنچ چکے تھے، کشمیر کے حکمران نے پیر سیّد حسن صمنانی کے ہاتھ پر بیعت کر لی جس کی وجہ سے سیّد علی ہمدانی کا کشمیر پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔

(جاری ہے)

بڑی تعداد میں عقیدت مند بھی ان کے ہمراہ تھے۔ کشمیر کے بادشاہ اور اس کے ولی عہد نے شاہ ہمدان کے جلوس کا استقبال کیا، کشمیر کا حکمران اس وقت فیروز تغلق کے ساتھ لڑائی میں مصروف تھا، شاہ ہمدان کی کوششوں سے دونوں کی جنگ بندی ہوئی۔ مہمان خصوصی سردار مسعود خان نے کہا کہ حضرت سیّد علی ہمدانی نے کشمیر میں بہت منظم طریقہ سے اسلام کی تبلیغ اور اشاعت کا کام شروع کیا۔

کشمیر کے مسلمانوں کو بیدار کیا اور ان کے اندر دین کا صحیح شعور پیدا کیا۔ خطہ کے لوگوں پر ہندو ازم اور بدھ ازم کے گہرے اثرات تھے۔ قبول اسلام کے بعد بھی بہت سی غلط رسم و رواج ان کے ہاں موجود تھا۔ آپ کی کوششوں سے کشمیر کے مسلمانوں میں صحیح دینی جوش و جذبہ پیدا ہوا۔ سیّد علی ہمدانی نے کسی ایک جگہ مستقل قیام نہیں کیا بلکہ زیادہ تر سفر میں رہے۔

دوران سفر بہت سے بزرگوں اور صوفیاء سے ملاقات کی۔ ان کے عقیدت مندوں کی تعداد بہت جلد لاکھوں میں پہنچ گئی۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اسلام کی ترویج و اشاعت میں حضرت سیّد علی ہمدانی کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ قبل ازیں سیمینار میں خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے پرسٹن یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عبدالباسط نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔

انہوں نے کہا کہ حضرت شاہ ہمدان کی تعلیمات ہمارے آج بھی مشعل راہ ہیں۔ تقریب سے نامور محقق ڈاکٹر ریاض احمد، ڈاکٹر غضنفر مہدی، علامہ ظہیر ہاشمی، ڈاکٹر صوفیہ خان اور پیر مجبتیٰ فاروق گل بادشاہ نے خطاب کیا اور حضرت شاہ ہمدان سیّد علی ہمدانی کی دینی اور سماجی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مقررین نے کہا کہ آج کی دنیا جن مسائل اور مشکلات سے دوچار ہے ان سے نجات حاصل کرنے کیلئے حضرت شاہ ہمدان کی تعلیمات پر عمل کیا جائے۔ معاشرے میں ترقی اور سلامتی کیلئے انسانوں کے درمیان اخوت، آشتی اور برداشت کے جذبات کو فروغ دیا جائے۔ مختلف مذاہب کے درمیان افہام و تفہیم کے جذبات کو بڑھایا جائے اور معاشرتی ہم آہنگی کیلئے سیّد علی ہمدانی کی تعلیمات پر عمل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں