کامسیٹس یونیورسٹی کے زیر اہتمام ’’انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نئے پہلو‘‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس شروع ہو گئی

پیر 17 دسمبر 2018 21:33

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے زیر اہتمام ’’انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نئے پہلو‘‘ کے موضوع پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس پیر کو کامسیٹس کمپلیکس میں شروع ہو گئی۔ کانفرنس میں کینیڈا، جرمنی، مکائو، ناروے، پرتگال، سائوتھ کوریا، سپین، یو اے ای، برطانیہ اور امریکہ سے مقررین شرکت کر رہے ہیں۔

اس سال کانفرنس کا موضوع ’’جدت۔شاہراہ پیش رفت‘‘ ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ وفاقی وزیر نے اپنے خطاب میں پاکستان کی اقتصادی ترقی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ لیسیسٹر یونیورسٹی، برطانیہ کے پروفیسر ڈاکٹر ریکوہیل نے اپنے کلیدی خطاب میں ’’ہوائی جہاز کی تعمیر اور ہوابازی کی تعلیم جدت کیسی= ٹیکنالوجی+ ہنرمندی‘‘ میں ٹیکنالوجی اور ہنرمندی کے معاونت کے ساتھ جدت کی اہمیت کو اجاگرکیا اور موجودہ دور میں سیکھنے اور اڑنے کیلئے آئی ٹی ماہرین کو نادر حل پیش کئے۔

(جاری ہے)

تین روزہ کانفرنس کے دوران تکنیکی سیشن کے حصے کے طور پر دعوتی بات چیت کے ایک سلسلے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے اور دنیا کے معروف سکالرز اور ریسرچرز ان مباحثوں میں حصہ لیں گے۔ سیمپوزیم پی ایچ ڈی کے طلبہ کو ان کی حالیہ ریسرچ پیش کرنے کیلئے فورم فراہم کرے گا۔ سیمپوزیم(مجلس مذاکرہ) کا انعقاد انفارمیشن ٹیکنالوجی کی شعبہ کے ممتاز تعلیم دان کریں گے۔

ٹیوٹوریل سیشن بھی FIT-2018 کا حصہ ہوگا جس میں آئی ٹی کمیونٹی کے دلچسپی کے مختلف موضوعات پر بات چیت کی جائے گی۔ بہترین آئیڈیا کو کمرشلائیز کرنے کیلئے ’’بہترین آئی ٹی جدتی ایوارڈ‘‘ انعامی رقم کے ساتھ دیا جائے گا۔ کانفرنس کے آخری دن ’’جدت۔ شاہرہ پیش رفت‘‘ پر یونیورسٹیوں میں جدت کے سکوپ پر فوکس کرتے ہوئے بحث مباحثہ کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں