’’حرف کار‘‘ سافٹ وئیر اردو کی ترویج و ترقی کے حوالے سے ایک بڑا کارنامہ ہے،افتخار عارف

نیشنل بک فائونڈیشن کے سالانہ کتاب میلے میں اردو املاء کی غلطیاںخود کار طریقے سے درست کرنے والے سافٹ وئیرکی تقریب اجرا

پیر 22 اپریل 2019 16:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2019ء) اردو زبان میں اپنی نوعیت کا پہلا سافٹ وئیر تیار کر لیا گیا ہے جو خود کار طریقے سے املاء کی غلطیاں درست کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس سافٹ وئیر کا باقاعدہ افتتاح نیشنل بک فائونڈیشن کے تین روزہ دسویں سالانہ کتاب میلے میں ہوا۔تقریب کے شرکاء نے کہا کہ اس وقت اردو دنیا میں بے شمار الفاظ کا ایک سے زائد املا رائج ہے توقع کی جار ہی ہے کہ اس سافٹ ویئر کے مارکیٹ میں آنے سے نہ صرف اردواملا کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اردوذرائع ابلاغ کی دنیا میں انقلاب برپا ہو جائے گا۔

یہ اردو کا پہلا سافٹ ویئر ہے جو نہ صرف غلط الفاظ کی نشان دہی کرتا ہے بلکہ ایک ہی کلک سے عبارت میں موجود سیکڑوں غلط الفاظ کوخود کار طریقے سے پلک جھپکنے میں درست بھی کر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

اس سافٹ ویئر سے جہاں اردو میں پروف ریڈنگ کے مسائل حل کرنے میں آسانی ہوگی وہیں اردو کا ایک ہی املاء رائج کرنے میں بھی مدد ملے گی۔یہ سافٹ ویئر ممتاز شاعر اور ناول نگار اختر رضا سلیمی اور معروف سافٹ ویئر پروگرامر سعید رضا خان اور ان کی ٹیم نے دوسال کے عرصے میں تیار کیا ہے۔

سافٹ ویئر کی تقریب رونمائی سے بحیثیت صدر خطاب کرتے ہوئے ممتاز شاعر اورمقتدرہ قومی زبان کے سربراہ جناب افتخار عارف نے کہا کہ حرف کار سافٹ وئیر اردو کی ترویج و ترقی کے حوالے سے ایک بڑا کارنامہ ہے۔انھوں نے کہا کہ اختر رضا سلیمی ، سعید رضا خان اور ان کی ٹیم نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اردو کا مستقبل ہر حوالے سے روشن ہے۔مہمان خصوصی معروف صحافی محمود شام نے کہا کہ یہ کام وقت کی ضرورت ہے جس پر میں اختر رضا سلیمی اور ان کے ساتھیوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

اُردو املا کی درستی اور پروف ریڈنگ کے مسائل کے حوالے سے یہ بہت بڑا کام ہے۔ حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس کام کی سرپرستی کریں اور ان لوگوں نے جو کام کیا ہے اسے سرکاری طور پر رائج کرنے کے لیے اقدامات کرے تاکہ اردو کا ایک ہی املا رائج ہو سکے۔ممتاز شاعر اور ناول نگار ڈاکٹر وحید احمد نے کہا کہ حرف کار اردو کی ترویج کے حوالے سے ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔

ممتاز فکشن نگار محمد حمید شاہد نے کہا کہ یہ بہت بڑا کام ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کوئی ادارہ اسے سپانسر کرے تا کہ تا کہ ایک ہی اردو املا رائج کرنے میں آسانی ہو اور اس پر مزید کام کیا جا سکے۔پروفیسر ضیاء المصطفیٰ ترک نے کہا کہ اختر رضا سلیمی اور ان کی ٹیم نے جو مشکل کام کیا وہ اداروں کے کرنے کاتھا۔شاعری اور ناول نگاری کے بعد یہ تکنیکی کام بہت بڑی کاوش ہے۔

نظامت کے فرائض جناب عمران ازفر نے اداکیے۔ سافٹ وئیر کا تعارف کراتے ہوئے اختر رضا سلیمی نے کہااس سافٹ ویئر کی تیاری میں اردو کی تمام اہم جدید و قدیم لغات کے ساتھ ساتھ اردو کے قدیم و جدید سرمائے سے بھی استفادہ کیا گیا ہے۔املا کی درستی میں جہاں مقتدرہ قومی زبان کے زیر اہتمام1985میں املا اوررموزو اوقاف کے موضوع پر ہونے والے سمینار کی سفارشات سے استفادہ کیا گیا ہے تو وہیں 1973-74 میں بھارت میں املا کے حوالے سے بننے والی کمیٹی کی سفارشات کو بھی مد نظر رکھا گیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ پاکستان کی قومی زبان اردو کا ایک ہی املا رائج ہو۔‘‘سافٹ ویئر پروگرامر سعید رضا خان نے کہا کہ یہ سافٹ ویئر ڈاٹ نیٹ میں تیار کیا گیا ہے اور اس میں کوئی بھی تھرڈ پارٹی ٹول استعمال نہیں کیا گیا اور یہ صرف ایک ہی پورٹ ایبل فائل پر مشتمل ہے جسے انسٹال کرنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی۔انھوں نے کہا کہ اس سافٹ ویئر کا سائز بہت معمولی ہے اور اسے کسی بھی کمپیوٹر میں آسانی سے چلایا جا سکے گا اور اس میں ایڈٹ شدہ مواد یونی کوڈ بیسڈ کسی بھی سافٹ ویئرمیں کاپی پیسٹ کیاجاسکے گا۔ تقریب میں جڑواں شہروں کے شاعروں ،ادبیوںکے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں