یونیورسٹیاں معاشی مشکلات کا شکار ہیں، حکومت ایچ ای سی کے فنڈز میں کٹوتی کا فیصلہ واپس لے،چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری

منگل 22 اکتوبر 2019 16:56

یونیورسٹیاں معاشی مشکلات کا شکار ہیں، حکومت ایچ ای سی کے فنڈز میں کٹوتی کا فیصلہ واپس لے،چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا ہے کہ یونیورسٹیاں معاشی مشکلات کا شکار ہیں، حکومت سے اپیل ہے کہ ایچ ای سی کے فنڈز میں کٹوتی کے فیصلے کو واپس لیا جائے، تعلیمی اداروں میں اساتذہ پر حملہ تشویشناک امر ہے، مہذب معاشرے اس طرح کے واقعات کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہراسمنٹ پالیسی پر نظرثانی کر رہے ہیں، انڈر گریجویٹ پروگرامز میں طالب علموں کی قابلیت اور استعداد کار میں اضافے کے خواہاں ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں درپیش مختلف مسائل کو موضوع بحث بنایا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر حملے کی انہیں ذاتی طور پر بہت تکلیف ہوئی ہے،کوئی بھی مہذب معاشرہ اس طرح کے واقعات کا متحمل نہیں ہو سکتا، یونیورسٹی انتظامیہ اور اساتذہ کو حکومت کی جانب سے تحفظ ملنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان یونیورسٹی، کامسیٹس، بے نظیر اور بحریہ یونیورسٹی میں حالیہ دنوں ہونے والے واقعات پر بھی تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالب علموں اور اساتذہ کیلئے بنائی گئی گائیڈ لائن پر بھی مستقل بنیادوں پر کام کر رہے ہیں تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تعلیمی ادارے طالب علم اس طرح تیار کریں جس کے انہیں بہتر نتائج سامنے آئیں ، ہم انڈر گریجویٹ پروگرامز پر بھی نظرثانی کرکے ان کو تین حصوں میں تقسیم کر رہے ہیں جن میں متعلقہ مضمون پر مکمل عبور، عمومی صلاحیت اور عملی صلاحیت شامل ہیں جس کا بنیادی مقصد ڈگری مکمل کرنے کے بعد طلبہ کی استعداد کار کو بڑھانا ہے،اس وقت ملک میں صرف طب کا شعبہ ایسا ہے جس میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد ہائوس جاب کرائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سی ایس ایس پاس کرنے والوں کی شرح بھی انتہائی کم ہوتی جا رہی ہے، 14 ہزار میں سے 300 سے 400 طالب علم ٹیسٹ پاس کر پاتے ہیں جو باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ طالب علموں کو ایسی تعلیم دی جائے جو عملی زندگی میں ان کیلئے معاون ہو سکے۔ چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ بجٹ میں کٹوتی کے فیصلہ کو فوری طور پر واپس لیا جائے کیونکہ اس وقت یونیورسٹیاں معاشی مشکلات کا شکار ہیں اور کچھ یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی تنخواہیں بھی بڑی مشکل سے ادا کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کامیاب جوان پروگرام ایک اچھا اقدام ہے اس سے نوجوانوں کو آگے بڑھنے اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کیلئے بے شمار مواقع میسر آئیں گے، اس سلسلے میں ایچ ای سی کامیاب جوان پروگرام کے ساتھ مل کر انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوک کلبز کو بھی متحرک کر رہے ہیں تاکہ طالب علم معاشرتی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکیں، اس کے علاوہ یونیورسٹی کی سطح پر کھیلوں کے مقابلوں کو باقاعدگی سے منعقد کیا جائے گا تاکہ اس شعبے میں دلچسپی لینے والے طالب علموں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی کوشش ہے کہ تحقیق کے شعبے کو ایک نئی جہت بخشی جائے اور متعلقہ یونیورسٹیاں ضلعی سطح پر اپنی تحقیق کریں خاص طور پر سماجی، خوراک، موسمیاتی تبدیلی اور دیگر درپیش چیلنجز پر تحقیق کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کی حوصلہ افزائی کیلئے ایچ ای سی نے بی آئی ایس پی سے ایک معاہدہ کیا ہے جس سے ان کی مالی معاونت ہو سکے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں