عسکری اور سول قیادت کے درمیان ڈان لیکس معاملے پر پیدا ہونے والے تنازعے کے بعد رابطہ

muhammad ali محمد علی ہفتہ 29 اپریل 2017 21:47

عسکری اور سول قیادت کے درمیان ڈان لیکس معاملے پر پیدا ہونے والے تنازعے کے بعد رابطہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 اپریل2017ء) عسکری اور سول قیادت کے درمیان ڈان لیکس معاملے پر پیدا ہونے والے تنازعے کے بعد رابطہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز پاک فوج کے ترجمان جنرل آصف غفور کی جانب سے ایک ٹوئٹ کے ذریعے ڈان لیکس معاملے پر وزیراعظم ہاوس کے حکم نامے کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ وزیراعظم ہاوس سے جاری ہونے والے حکم نامے میں ڈان لیکس معاملے پر صرف طارق فاطمی اور راو تحسین کو ذمہ دار ٹھہرا کر ان کیخلاف کاروائی کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم عسکری قیادت اس معاملے کے اصل کرداروں کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ پاک فوج کے ترجمان کے ٹوئٹ کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے بھی دھواں دار بیان جاری کرتے ہوئے ٹوئٹس کو جمہوریت کیلئے زہر قاتل قرار دیا گیا جس کے بعد معاملات مزید کشیدہ ہو گئے۔ اب نجی ٹی وی چینل کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ عسکری قیادت سے ایک اہم وفاقی وزیر نے رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ تاہم عسکری قیادت نے وفاقی وزیر کا ٹیلی فون سننے سے انکار کر دیا۔ عسکری قیادت نے اس تمام معاملے پر حکومت کے کردار پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ وفاقی وزیر نے ایک رابطہ کار کے ذریعے عسکری قیادت کو پیغام پہنچایا ہے کہ غلطی کی تلافی کیلئے وقت دیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں