جے آئی ٹی کے سربراہ کو تبدیل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی

درخواست پروفیسر وحید نامی شخص نے دی ، واجد ضیا نے شریف خاندان کے ساتھ جانبدارانہ رویہ رکھا ہوا ہے، احتساب اور رقومات کی واپسی میں دلچسپی نہیں رکھتے، کسی ایسے شخص کو تعینات کیا جائے جو لوٹی رقم واپس لانے کی اہلیت رکھتا ہو،بااختیار ہونے کے باوجود ریکارڈ ٹیمپرنگ کی کاروائی نہیں کی گئی،درخواست گزار کا موقف

جمعرات 22 جون 2017 14:11

جے آئی ٹی کے سربراہ کو تبدیل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جون2017ء) پروفیسر وحید نامی شخص نے جے آئی ٹی کے سربراہ کو تبدیل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ، کسی ایسے شخص کو تعینات کیا جائے جو لوٹی گئی رقم واپس لانے کی اہلیت رکھتا ہو،واجد ضیا سے شریف خاندان کے ساتھ جانبدارانہ رویہ رکھا ہوا ہے،احتساب اور رقومات کی واپسی میں دلچسپی نہیں رکھتے، بااختیار ہونے کے باوجود ریکارڈ ٹیمپرنگ کی کاروائی نہیں کی گئی۔

جمعرات کو نجی ٹی وی کے مطابق جے آئی ٹی کے سربراہ کو تبدیل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے ۔درخواست پروفیسر وحید نامی شخص نے دائر کی ہے ۔ جس میں درخواستگزار نے استدعا کی ہے کہ واجد ضیاء احتساب اور رقومات کی واپسی میں دلچسپی نہیں رکھتے کسی ایسے شخص کو تعینات کیا جائے جو لوٹی رقم واپس لانے کی اہلیت رکھتا ہو ۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ واجد ضیاء نے شریف خاندان کے ساتھ جانبدارانہ رویہ رکھاہوا ہے۔

بااختیار ہونے کے باوجود ریکارڈ ٹیمپرنگ کی کاروائی نہیں کی گئی۔واجد ضیاء نے قرض اتاروملک سوارو سکیم کے بارے میں دریافت نہیں کیا۔واجد ضیاء نے یونس حبیب کی جانب سے رقوم کی بابت کچھ دریافت نہیں کیا۔واجد ضیاء کی تحقیقات کا رخ مستند ریکارڈ کی طرف نہیں ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سفری سہولتوں کے باوجود قطر جاکر بیان قلمبند نہیں کیا گیا۔این ار او کیس میں حکومت نے رقوم واپس لانے کا حکم دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں