عمران خان کو بھی اب منی ٹریل جمع کرانی ہو گی کیونکہ آئین و قانون کا اطلاق سب پر یکساں ہونا چاہیئے‘عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ابھی آنا ہے اس لیے سب کو فیصلے کا انتظار کرنا چاہیئے اور قیاس آرائیوں سے گریز کرنا چاہیئے

وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

ہفتہ 22 جولائی 2017 22:35

عمران خان کو بھی اب منی ٹریل جمع کرانی ہو گی کیونکہ آئین و قانون کا اطلاق سب پر یکساں ہونا چاہیئے‘عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ابھی آنا ہے اس لیے سب کو فیصلے کا انتظار کرنا چاہیئے اور قیاس آرائیوں سے گریز کرنا چاہیئے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2017ء) وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بھی اب منی ٹریل جمع کرانی ہو گی کیونکہ آئین و قانون کا اطلاق تو سب پر یکساں ہونا چاہیئے‘ وزیراعظم محمد نواز شریف سے تو ان کی تین نسلوں کا حساب مانگا جاتا ہے لیکن عمران خان سے تو انکے دادا کا حساب نہیں مانگا جا رہا بلکہ انہوں نے خود جو کائونٹی کرکٹ کھیلی اور وہ کائونٹیاں ابھی بھی آباد ہیں جن پر کسی نے قبضہ نہیں کیا اس لیے عمران خان کو ان بنک ٹرانزکشنز کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرانا چاہیئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان عدالت میں یہ منی ٹریل جو کہ ان کے ابا یا دادا کی نہیں اور نہ ہی کسی اور صدی کی ہے بلکہ ان کے اپنے ہاتھ میں ہے دینے سے قاصر ہیں تو پھر بتائیں کہ اس ملک میں کس قسم کا قانون کس پہ اطلاق ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ بڑی واضح سی بات ہے کہ ہم عمران خان پر کوئی الزام نہیں لگا رہے بلکہ یہ کہہ رہے ہیں کہ قانون کا اطلاق سب پر یکساں ہونا چاہیئے اور جس طرح ہمیں تلاشی دینے اور منی ٹریل جمع کرانے کا کہتے تھے عمران خان کو بھی چاہیئے کہ اپنی تلاشی دیں اور اپنی منی ٹریل عدالت میں جمع کرائیں۔

ترجمان وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاناما پیپرز میں وزیراعظم محمد نواز شریف کا نام کہیں بھی موجود نہیں اور نہ ہی کسی کرپشن کا تعلق وزیراعظم محمد نواز شریف سے ثابت کیا جا سکا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے ایک نامکمل اور متعصب رپورٹ پیش کی اور ہمیں قوی امید ہے کہ عدالت عظمیٰ جے آئی ٹی کی اس رپورٹ کو رد کرے گی اور ردی کی ٹوکری میں پھینکے گی۔

ملک کے وزیراعظم محمد نواز شریف ہی رہیں گے اور جے آئی ٹی کی رپورٹ آئینی اور قانونی طور پر اپنے تعصب کی وجہ سے رد ہو جانی چاہیئے اور کورٹ سے بھی ہمیں یہی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف 20کروڑ عوام کے ووٹوں سے وزیراعظم بنے ہیں جنہیں ہٹانے کے لیے عوام کے ووٹ ہی لینے پڑیں گے اور وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرح عوامی خدمت کرنا پڑے گی، لوگوں کے دکھ درد میں شریک ہونا پڑے گا، سڑکوں کے جال بچھانا پڑیں گے، ہسپتال بنانا پڑیں گے اور دیگر عوامی فلاحی منصوبے مکمل کرنے پڑیں گے صرف زبانی کلامی باتوں سے نہ تو حکومتیں جاتی ہیں اور نہ ہی وزیراعظم تبدیل ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم محمد نواز شریف اعتماد کھو چکے ہیں تو پارلیمنٹ سے عدم اعتماد کی تحریک لائیں سب واضح ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ابھی آنا ہے اس لیے سب کو اس فیصلے کا انتظار کرنا چاہیئے اور قیاس آرائیوں سے گریز کرنا چاہیئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں