امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان میں فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے ،

آدھا افغانستان حکومت کے کنٹرول میں نہیں تو کیا قصور پاکستان کا ہے، امریکہ نے جو پیسہ دیانقصان اس سے کہیں زیادہ ہوا،پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے،افغانستان میں امن کیلئے امریکہ کو پاکستان کی ضرور ت ہے ،وزیراعظم کو نوازشریف کے دفاع کی بجائے اس معاملے پر کھڑا ہونا چاہیے ،حکومت خوفزدہ ہو تو آرمی چیف کو بیان دینا پڑتا ہے،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 23 اگست 2017 22:43

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان میں فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے ،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اگست2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان میں فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے ، آدھا افغانستان حکومت کے کنٹرول میں نہیں تو کیا قصور پاکستان کا ہے، امریکہ نے جو پیسہ دیانقصان اس سے کہیں زیادہ ہوا،پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے،افغانستان میں امن کیلئے امریکہ کو پاکستان کی ضرور ت ہے ،وزیراعظم کو نوازشریف کے دفاع کی بجائے اس معاملے پر کھڑا ہونا چاہیے ،حکومت خوفزدہ ہو تو آرمی چیف کو بیان دینا پڑتا ہے ۔

بد ھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان پر اتنے بڑے الزامات لگائے گئے لیکن وزیراعظم اور وزیر خارجہ کی جانب سے کوئی بیان نہیں آیا ، دفتر خارجہ کی جانب سے خاموشی کی وجہ سے قوم کی جانب سے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دے رہا ہوں ، ڈونلڈ ٹرمپ کو افغانستان خطے اور تاریخ کی سمجھ نہیں آرہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس جنگ میں شرکت ہی نہیں تھی کیونکہ ہمارا قصور ہی نہیں تھا ، ٹرمپ کو معلوم ہی نہیں ہے کہ دہشت گرد ہے کون ، ٹرمپ کو افغانستان میں لڑی جانے والی جنگ کی سمجھ نہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ 70ہزار پاکستانی اس جنگ میں جاں بحق ہوگئے جس ملک نے قربانیاں دیں اس پر الزامات لگا دیے گئے ، پاکستان کی حمایت میں چین نے بیان جاری کیا ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا اور پاک فوج نے قربانیاں دیں ، امریکہ بھارت کی زبان بول رہا ہے ، امریکہ نے جو پیسہ دیانقصان اس سے کہیں زیادہ ہوا، دہشت کے خلاف پاکستان نے قربانیاں دیں بھارت نے نہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم امریکہ کو سخت پیغام دیں ، افغانستان میں امریکہ اور نیٹو ناکام ہو چکا ہے ، لاکھوں کی تعداد میں شہری مارے گئے ،امریکہ کی افغانستان می ناکامی کا ذمہ دار پاکستان کیسے ہوا، بھارت کے لاکھوں فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں کیا کر لیا ۔انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے پاکستان میں فوجی کارروائی کی دھمکی دے دی ، افغانستان میں امن کیلئے امریکہ کو پاکستان کی ضرور ت ہے ، دہشت گردی کے خلاف قبائلیوں نے قربانیاں دی ہیں ، قوم کو ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی سخت مذمت کرنی چاہیئے ، نیٹو کی ایک لاکھ فوج افغانستان میں موجود ہے جبکہ ایک ہزار ارب ڈالر افغانستان میں خرچ ہو چکے ہیں، آدھا افغانستان حکومت کے کنٹرول میں نہیں تو کیا قصور پاکستان کا ہے ۔

عمران خان نے کہا ہمیں ایک ہو کر امریکہ کو سخت جواب دینا چاہیے ، اس وقت قومی سلامتی خطرے میں ہے ، امریکی دھمکیوں پر عوام ، سیاستدان اور فوج کو ایک پیج پے آنا چاہیے ، پاکستان میں دہشت گردی افغانستان سے آرہی ہے جبکہ بلوچستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں بھارت ملوث ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں افغانیوں کی مدد سے دہشت گردی کروا رہا ہے ، وزیراعظم کو نوازشریف کے دفاع کی بجائے اس معاملے پر کھڑا ہونا چاہیے ، امریکہ بھارت کی زبان بول رہا ہے ، امریکی الزامات ناقابل قبول ہیں ، پوری قوم امریکی دھمکی کا جواب دے یہ بہت سنجید مسئلہ ہے ، پاکستانی ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں ایک لاکھ فوجی کچھ نہ کر سکے مزید 6ہزار کیا کریں گے ۔عمران خان نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ کا اسپیشل سیشن بلانا چاہیے، بھارت کو افغانستان کا ٹھیکہ دار بنایا جارہا ہے ، حکومت خوفزدہ ہو تو آرمی چیف کو بیان دینا پڑتا ہے ، امریکی دھمکیوں کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے ، امریکہ کے الزامات ناقابل قبول ہیں ، سیاسی قیادت نے جواب میں نہیں دیا اس لئے آرمی چیف کو بیان دینا پڑا ، جب قوم کھڑی ہو جاتی ہے تو کوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں