کالعدم اور واچ لسٹ پر موجو تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے، احسن اقبال

دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق، صوبے اور سیکورٹی ادارے متحد و یکجان ہیں ،نیشنل ایکشن پلان قومی قیادت کا وژن ہے مضبوط معیشت کیلئے امن ناگزیر ہے ، علماء و مشائخ کو قومی بیانیہ مرتب دینے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ،تمام وسائل بروئے کار لا کر سی پیک منصوبوں کو کامیاب بنانا ہوگا،ہمیں ہر سطح پہ مذہب، رنگ،نسل اور زبان پر مبنی نفرت کا قلع قمع کرنا ہے، وفاقی وزیر داخلہ کا نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد بارے اجلاس سے خطاب

بدھ 23 اگست 2017 23:01

کالعدم اور واچ لسٹ پر موجو تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے، احسن اقبال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2017ء) وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کالعدم اور واچ لسٹ پر موجو تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق، صوبے اور سیکورٹی ادارے متحد و یکجان ہیں ،نیشنل ایکشن پلان قومی قیادت کا وژن ہے، مضبوط معیشت کیلئے امن ناگزیر ہے ، علماء و مشائخ کو قومی بیانیہ مرتب دینے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ،تمام وسائل بروئے کار لا کر سی پیک منصوبوں کو کامیاب بنانا ہوگا،ہمیں ہر سطح پہ مذہب، رنگ،نسل اور زبان پر مبنی نفرت کا قلع قمع کرنا ہے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال کی یہ بات نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر، وزرائے اعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ،گلگت بلتستان، گورنر خیبر پختون خواہ، صوبائی چیف سیکریٹریز،نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر، چیئرمین نادرا اور این سی نیکٹا نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق، صوبے اور سیکورٹی کے ادارے متحد اور یکجان ہیں ،نیشنل ایکشن پلان قومی قیادت کا وژن ہے، انہوں نے کہا کہ مضبوط معیشت کیلئے امن ناگزیر ہے ،بطور ایٹمی طاقت پاکستان ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے،مملکت کے تمام ستونوں نے مل کر ہی خطرات کا مقابلہ کرنا ہے ، انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیحی حکمت عملی ہے کہ تمام وفاقی اکائیوں کیساتھ مل کر دہشت گردوں کو شکست دیں ، انہوں نے کہا کہ علماء و مشائخ کو قومی بیانیہ مرتب دینے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ، وزیرداخلہ نے کہا کہ تمام وسائل بروئے کار لا کر سی پیک کیخلاف تمام سازشیں ناکام بنا کر ان منصوبوں کو کامیاب بنانا ہوگا، انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کیلئے صوبائی وزرائے داخلہ کا ماہانہ اور وزائے اعلیٰ کا دو ماہ بعد باقاعدہ اجلاس منعقد ہوگا۔

وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کالعدم اور واچ لسٹ پر موجود تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو ملک میں امن کا سفیر بنایا جائیگا ،ہمیں ہر سطح پہ مذہب، رنگ،نسل اور زبان پر مبنی نفرت کا قلع قمع کرنا ہے۔اجلاس میں نیشنل سیکورٹی ایڈوائزرنے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ملک دشمن عناصر افغانستان منتقل ہو گئے ہیں وہاں انہیں بیرونی انٹلیجنس ایجنسیز اور عسکریت پسندوں کی پناہ حاصل ہے انہوں نے بتایا کہ نفرت انگیز مواد، لاؤڈسپیکر کے غلط استعمال اور شر پسند عناصر کی ملی معاونت کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔

اس موقع پر شرکاء نے صوبوں اور وفاق کے درمیان باہمی ربط بہتر بنانے پر اتفاق کیا ۔وزیراعلیٰ سندھ نے پہلی دفعہ وزرائے اعلیٰ کو نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں بلانے کے فیصلے کو سراہا ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں