دریائے ستلج کا پانی خشک ہونے کی بات درست ہے، لنک کینالز کے ذریعے اس میں پانی ڈالنے کا نظام موجود ہے لیکن اس میں تکنیکی خامیاں بھی ہیں، ملحقہ شہروں میں چھوٹے چھوٹے آبی ذخائر اور ڈیمز بنانے کی ضرورت ہے

وزیر مملکت برائے تعلیم انجینئر بلیغ الرحمن کا ایوان بالا میں اظہار خیال

پیر 6 نومبر 2017 21:40

دریائے ستلج کا پانی خشک ہونے کی بات درست ہے، لنک کینالز کے ذریعے اس میں پانی ڈالنے کا نظام موجود ہے لیکن اس میں تکنیکی خامیاں بھی ہیں، ملحقہ شہروں میں چھوٹے چھوٹے آبی ذخائر اور ڈیمز بنانے کی ضرورت ہے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2017ء) وزیر مملکت برائے تعلیم انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ دریائے ستلج کا پانی خشک ہونے کی بات درست ہے، لنک کینالز کے ذریعے اس میں پانی ڈالنے کا نظام موجود ہے لیکن اس میں تکنیکی خامیاں بھی ہیں، ملحقہ شہروں میں چھوٹے چھوٹے آبی ذخائر اور ڈیمز بنانے کی ضرورت ہے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر سعود مجید کی جانب سے دریائے ستلج کا پانی خشک ہونے، جسے دوبارہ بھرا نہیں جا رہا سے متعلق معاملے کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت بلیغ الرحمن نے کہا کہ دریائے ستلج کا پانی خشک ہونے کی بات درست ہے، سندھ طاس معاہدے کے تحت تین دریا بھارت کو دیئے گئے تھے، یہ بد قسمتی ہے کہ پانی نہ ہونے سے اس علاقے کی تہذیب و تمدن ختم ہو رہا ہے، یہ مسئلہ لمحہ فکریہ ہے، جو دریا بھارت کو دیئے گئے تھے ان کے حصے کا پانی لنک کینال سے ملنا تھا اور یہ مل بھی رہا ہے، وفاق واٹر شیئرنگ کرتا ہے، صوبوں کو اس بات کا خیال کرنا ہوتا ہے کہ وہ ریور چارجنگ کے لئے پانی دیں۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت ارسا کے ذریعے اپنا کام کر رہی ہے،تکنیکی خامیاں اس میں موجود ہیں کہ اگر دریا کو بھریں گے تو پانی نہروں کے لئے نہیں ہوگا‘ شہروں کے ساتھ چھوٹے چھوٹے آبی ذخائر یا ڈیم بنانے کی ضرورت ہے، دریائے ستلج کے حوالے سے اس طرح کی کوئی تجویز زیر غور ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں