دھرنا ختم کرانے میں ناکامی پر آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 20 نومبر 2017 14:56

دھرنا ختم کرانے میں ناکامی پر آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20نومبر۔2017ء) اسلام آبادہائیکورٹ نے دھرنا ختم کرانے میں ناکامی پر آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ہے۔پیرکے روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے دھرنا ختم کرانے کے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر وزیر داخلہ احسن اقبال اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کیا جس پر دونوں اعلیٰ حکام عدالت میں پیش ہوگئے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے دھرنا ختم کرانے کے احکامات پر عمل درآمد کیلئے عدالت سے مزید مہلت مانگی ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے فیض آباد دھرنے کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی،ڈپٹی اٹارنی جنرل، آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔عدالت نے آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے وفاق کی جانب سے سماعت چیمبر میں کرنے کی استدعا مسترد کر تے ہوئے کہاکہ خفیہ باتوں اور رپورٹس کا دور ختم ہوگیا، جو کچھ بھی کرنا ہے، قوم کو اعتماد میں لے کر کریں۔جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ یہ لااینڈ آرڈر کا مسئلہ ہے، سب کے خلاف توہین عدالت کے نوٹس جا ری کروں گا جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی قیادت دھرنا قائدین سے مذاکرات کر رہی ہے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ 8 لاکھ آبادی کے حقوق کو ہائیکورٹ نظر انداز نہیں کر سکتی، یہاں تاجروں، طلباءاور مریضوں کا کیا قصور ہے، یہ سارا معاملہ اسلام آباد انتظامیہ کی نااہلی اور ملی بھگت سے ہوا۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا معاملہ حساس نوعیت کا ہے، کھلی عدالت میں نہیں بتاسکتے،جس پر جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیئے کہ جو کہنا ہے اوپن کورٹ میں کہیں جب کہ آپ نے یہی کہنا ہے کہ ان کے پاس ہتھیارہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں