وزیر مملکت انوشہ رحمن کی زیر صدارت یونیورسل سروسز فنڈ کمپنی کے 55 ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس.

ملک کے دور دراز علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن کی سہولیات کے حوالہ سے جائزہ لیا گیا

پیر 20 نومبر 2017 18:35

وزیر مملکت انوشہ رحمن کی زیر صدارت یونیورسل سروسز فنڈ کمپنی کے 55 ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس.
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2017ء) وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن کی سربراہی میں یونیورسل سروسز فنڈ کمپنی کے 55 ویں بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس پیر کو وزارت آئی ٹی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کے دور دراز علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن کی سہولیات کے حوالہ سے جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ان علاقوں میں ٹیلی کام کی سہولیات کی فراہمی کیلئے یونیورسل سروسز فنڈ کمپنی کی خدمات پر بھی غور کیا گیا۔

اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ حکومت نے اسلام آباد کی خواتین کے تعلیمی اداروں میں 226 کمپیوٹر لیبارٹریاں قائم کی ہیں اور ایک خصوصی منصوبہ کا آغاز کیا جا رہا ہے جس کے تحت صنعتوں سے وابستہ کاریگروں کو آن لائن تجارت کیلئے تربیت اور مہارت فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں باجوڑ، مہمند ایجنسی اور مالاکنڈ میں براڈ بینڈ کی سہولیات کی فراہمی کیلئے ٹیلی نار پاکستان لمیٹڈ کو کامیاب بولی دہندہ کے حوالہ سے بھی غور کیا گیا۔

اس منصوبہ سے 684 موضع جات میں 15 لاکھ 99 ہزار 500 کے قریب افراد کو سہولت فراہم ہو گی۔ اس حوالہ سے ڈی آئی خان اور ٹانک کے علاقوں کیلئے ایک اور منصوبہ کیلئے ٹیلی نار پاکستان کو کامیاب بولی دینے کے حوالہ سے غور کیا گیا جس سے 6 لاکھ 93 ہزار افراد کو استفادہ پہنچے گا۔ اس موقع پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ شمالی وزیرستان کے علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت کے حوالہ سے بورڈ میں جلد منصوبہ پیش کیا جائے گا۔

انوشہ رحمن نے یو ایس ایف حکام کو اس موقع پر یہ ہدایات بھی دیں کہ کیڈ کے زیر انتظام خصوصی بچوں کے 6 تعلیمی مراکز کیلئے 6 کمپیوٹر لیبارٹریوں کے قیام کیلئے کیڈ کے ساتھ تعاون کریں۔ بورڈ میں انسانی وسائل کیلئے پالیسیوں پر بھی غور کیا گیا جو یو ایس ایف کی طرف سے پیش کی گئیں۔ بورڈ ممبران جن میں سیکرٹری آئی ٹی رضوان بشیر خان، ممبر ٹیلی کام مدثر حسین، وائس پریذیڈنٹ آئی ایس پی اظفر منظور، کنزیومر گروپ کے نمائندہ کوکب اقبال، پی ٹی سی ایل کے چیف ایگزیکٹو افسر ڈاکٹر ڈینیئل رٹز اور یو ایس ایف کے سینئر حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں