پاکستان فرانس کے ساتھ پارلیمانی اوردیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ د ے کر تعلقات کو مزید مستحکم بناناچاہتا ہے،

پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس دونو ں ممالک کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں،پاکستان ترقی اور خوشحالی کی حقیقی منزل کی طر ف گامزن ہے، دہشت گرد انسانیت کے کھلے دشمن ، پاکستان میں دہشتگردی اور انتہا ء پسندی کی کوئی گنجائش نہیں سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق کی پاک فرانس فرینڈ شپ کے صدر کی سربراہی میں 5رکنی پارلیما نی وفد سے گفتگو

پیر 11 دسمبر 2017 20:09

پاکستان فرانس  کے ساتھ پارلیمانی اوردیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ د ے کر تعلقات کو مزید مستحکم بناناچاہتا ہے،
اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 دسمبر2017ء) اسپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان فرانس کو اپنا قریبی دوست سمجھتا ہے اور پارلیمانی اوردیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ د ے کر موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم بناناچاہتا ہے۔ وہ پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں فرانسیسی پا رلیمنٹ میں پاک فرانس فرینڈ شپ کے صدر سیپآٹوز برنڈ جین کی سربراہی میں فرانس کے 5رکنی پارلیما نی وفد سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے ۔

پاکستان کی قومی اسمبلی میں پاک۔فرانس فرینڈ شپ گروپ کے کنوینر محمد جنید انور چوہدری اور پاکستان میں فرانس کے سفیر مارک بار بھی اس موقع پر موجود تھے۔پاک۔ فرانس تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے سپیکر نے دو طر فہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اراکین پارلیمنٹ کے کردار کی ضرورت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاک۔فرانس فرینڈ شپ گروپ کا دونوں ممالک کی پالیمانوں میں قائم ہونا انتہائی حوصلہ افزاء ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس دونو ں ممالک کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کی حقیقی منزل کی طر ف گامزن ہے۔انہوں نے کہا دہشت گرد انسانیت کے کھلے دشمن ہیں اور پاکستان میں دہشت گردی اور انتہا ء پسندی کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اس ناسور کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے اور اس سلسلے میں پا کستان کی سیاسی اور فوجی قیادت کے مشترکہ فیصلوں کی بدولت بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ دہشت گردی اور انتہاپسندی دنیا کے امن اور استحکام کے لیے بڑا خطرہ ہے اور اس کا خاتمہ تمام اسٹیک ہو لڈرزکے مابین قریبی تعاون کے ذریعے ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ کشمیر کو حل کیے بغیر ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن اور استحکام افغانستان میں امن واستحکام سے منسلک ہے۔

سپییکر نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیاء میں فرانس کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شر اکت دار ہے اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو عوامی سطح پر رابطوں کو فروغ دے کر مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے دونوں ممالک میں تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے اور پاک۔فرانس بزنس الائنس کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے سائنسی تحقیق ،توانائی ،ماحول اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

فرانسیسی وفد نے پاکستان کی پارلیمنٹ کے کردار کو سر اہا اور اپنے ملک کی طرف سے پاکستان میں جمہوریت کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انہو ں نے کہا کہ فرانس پاکستان میں جمہوریت کا فروغ اور جمہوری اداروں کا استحکام چاہتا ہے۔ پاک۔فرانس فرینڈ شپ کے صدر سیپآٹوز برنڈ جین نے کہاکہ فرانس پاکستان کے ساتھ تمام معاشی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں اور اس نا سور کے خا تمے کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی قابل ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کی خدمات قابل تحسین ہیں اور فرانس اس مشترکہ مقصد کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔انہوں نے توانائی ،تعلیم ،ماحول اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا۔انہوں نے کہا کہ فرانس اور پاکستان کے ما بین قریبی تعاون خطے اور اس سے باہر چیلنجوں سے نمبٹنے کے لیے نا گزیر ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں