دہشت گردی نے دیمن کی طرح پاکستانی ثقافت، قومی ورثہ اور فلمی صنعت کو نقصان پہنچایا، مریم اورنگزیب

حکومت نے ساڑھے چار سال کے دوران محمد نواز شریف کے ویژن کے تحت کامیاب ،موثر حکمت عملی سے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ،مسلح افواج اور عوام نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میںبہت قربانیاں دیں،عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت تشخص کے فروغ کیلئے فلم بہترین کردار ادا کرسکتی ہے، پاکستان میں فلم ڈائریکٹوریٹ کے قیام پر کام جاری ہے ، وزیر مملکت اطلاعات کا ایرانی فلم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 11 دسمبر 2017 22:29

دہشت گردی نے دیمن کی طرح پاکستانی ثقافت، قومی ورثہ اور فلمی صنعت کو نقصان پہنچایا، مریم اورنگزیب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 دسمبر2017ء) وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے موذی مرض نے گزشتہ30,35سالوںکے دوران دیمک کی طرح پاکستانی ثقافت، قومی ورثہ اور فلمی صنعت کو نقصان پہنچایا، موجودہ حکومت نے ساڑھے چار سال کے دوران سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن کے تحت کامیاب ،موثر حکمت عملی کے ذریعے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے‘ مسلح افواج اور عوام نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میںبہت قربانیاں دیں، امن و امان کی بہتر صورتحال پر پاکستان میں عالمی میچز اور فیسٹیولز سمیت دیگر عالمی سطح کی سرگرمیاں بھی بحال ہوچکی ہیں۔

عالمی سطح پر پاکستان کے مثبت تشخص کے فروغ کیلئے فلم بہترین کردار ادا کرسکتی ہے، پاکستان میں فلم ڈائریکٹوریٹ کے قیام پر کام جاری ہے ۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم کی جانب سے فلمی صنعت کی بحالی کیلئے مراعاتی پیکیج کے اعلان کا مقصد ملک میں فلمی صنعت کی بحالی ہے۔ وزیر مملکت اطلاعات نے یہ بات پیر کو پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اور ایرانی سفارتخانے کے کلچرل ونگ کے اشتراک سے سات روزہ ایرانی فلم فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست کے ہمراہ شمعیں روشن اور کیک کاٹ کر فلم فیسٹیول کا باقاعدہ افتتاح کیا ۔تقریب سے خطاب کر تے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ فیسٹیول کے انعقاد پر ایرانی سفارتخانے کے مشکور ہیں۔ انہوں نے ڈی جی پی این سی اے کو ہدایت کی کہ اس طرح کی دوست ممالک کی ثقافتی سرگرمیوں اور فلم فیسٹیول جیسی تقاریب میں کم سے کم دو دن جڑواں شہروں کے سکولز ‘کالجز اور یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات کیلئے مخصوص کئے جائیں تاکہ ہماری 65فیصد یوتھ بھی دوست ممالک کی ثقافت سے روشناس ہوسکے ۔

انہوں نے کہا کہ بہت ہی کم وقت میں ایرانی سینما مقبولیت حاصل کرتے ہوئے آسکر وننگ سینما بن چکا ہے، انہوں نے کہا کہ دراصل ایرانی سینما میں ثقافتی عکس اور خاندانی اقدار کو نمایاں طور پر دکھایاجا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 60 اور 70 کی دہائی میں پاکستان کی فلمی صنعت دنیا کی بڑی فلمی صنعتوں میں شمار ہوتی تھی لیکن گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران ہونے والی دہشت گردی نے ثقافت ‘فلم اور قومی ورثہ کو تباہ کر دیا ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن کے تحت حکومت نے دہشت گردی کیخلاف جنگ کو موثر بناتے ہوئے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ‘اب ملک میں دہشت گردی کے واقعات کافی حد تک کم ہوگئے ہیں اور بین الاقوامی سرگرمیاں بھی مرحلہ وار بحال ہورہیں ہیں ‘پاکستان کے اندر بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں اور فٹ بال کھلاڑیوں کی آمد کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی فیسٹیول منعقد ہورہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے فلمی صنعت کے لئے جس پیکج کا اعلان کیا تھا اس میں فلم بنانے کے لیے ٹیکس چھوٹ سمیت دیگر مراعات شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلمی صنعت کی بحالی کیلئے وزارت اطلاعات کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ایران کا فلم فیسٹیول پاکستان میں منعقد ہورہا ہے اسی طرح ایران می بھی پاکستانی فلموں کا فیسیٹول ہونا چاہیے ۔

اس موقع پر ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا کہ ایرانی فلم فیسٹیول کا پاکستان میں آغاز باعث اعزاز ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایرانی فلموں کی ترویج اصل میں ہمارے اقدار کا تحفظ ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے ‘فلم فیسٹیول سے ایران کی ثقافت کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ڈی جی پی این سی اے جمال شاہ نے کہا کہ ایران فلم فیسٹیول سات روز جاری رے گا ‘پہلے دو دن پی این سی میں ایران کی فلمیں دکھائی جائیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ ایران دنیا میں فلم بنانے والے اہم ممالک میں سے ایک ملک بن چکا ہے ‘ایرانی فلموں کا مرکزی خیال معاشرے کو منشیات ‘بدعنوانی اور سماجی برائیوں سے بچانا ہے ‘ان فلموں کا ایرانی معاشرے پر مثبت اثر پڑ رہا ہے ۔پاکستانی فلم صنعت میں ڈائریکٹر اور پرڈیوسٹراعجاز گل نے کہا کہ ایران کی جانب سے پاکستان میں اپنی فلموں کو لانا ایک اچھا موقع ہے ‘اس سے دونوں ممالک کے مابین ثقافتی تبادلے مزید موثر اور بامعنی ہونگے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں