سپیکر سردار ایاز صادق کی پارلیمان کے حوالے سے عمران خان اور شیخ رشید کے بیانات کی مذمت

ہم نے پارلیمان کے تحفظ، تقدس اور عزت کا حلف اٹھایا ہے ہر وہ شخص جس نے سیاست کرنی ہے اور اسمبلیوں میں آنا ہے اسے یہ حلف اٹھانا پڑے گا ہم حلف اٹھاتے بھی ہیں اور پھر اس کی خلاف ورزی بھی کرتے ہیں ہرممبر کا کام ہے وہ پارلیمان کی عزت کرے ، پارلیمان کے حوالے سے جس نے بھی تضحیک آمیز الفاظ استعمال قابل مذمت ہیں، بیان ادارے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے پاکستان میں جمہوریت کے علاہ کوئی نظام کامیاب نہیں ہوا، ملک کی تاریخ گواہ ہے جو بھی نظام متبادل لائے گئے کارگر ثابت نہیں ہوئے اگر جمہوریت کو مستحکم نہ ہونے دیاگیا، بار بار اکھاڑا گیا تو پھر کب عوام کی رائے احترام کیا جائے گا ،صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 19 جنوری 2018 19:04

سپیکر سردار ایاز صادق کی پارلیمان کے حوالے سے عمران خان اور شیخ رشید کے بیانات کی مذمت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2018ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے عمران خان اور شیخ رشید کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پارلیمان کے تحفظ، تقدس اور عزت کا حلف اٹھایا ہے ہر وہ شخص جس نے سیاست کرنی ہے اور اسمبلیوں میں آنا ہے اسے یہ حلف اٹھانا پڑے گا ہم حلف اٹھاتے بھی ہیں اور پھر اس کی خلاف ورزی بھی کرتے ہیں ہرممبر کا کام ہے وہ پارلیمان کی عزت کرے ، پارلیمان کے حوالے سے جس نے بھی تضحیک آمیز الفاظ استعمال قابل مذمت ہیں، بیان ادارے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے پاکستان میں جمہوریت کے علاہ کوئی نظام کامیاب نہیں ہوا، ملک کی تاریخ گواہ ہے جو بھی نظام متبادل لائے گئے کارگر ثابت نہیں ہوئے اگر جمہوریت کو مستحکم نہ ہونے دیاگیا، بار بار اکھاڑا گیا تو پھر کب عوام کی رائے احترام کیا جائے گا جمعہ کو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کی۔

(جاری ہے)

مجھے دکھ بھی ہے اور افسوس بھی ہے ہم نے اسی آئین کے تحت حلف اٹھایا ہے پارلیمان کے حوالے سے جس نے بھی تضحیک آمیز الفاظ استعمال کیے ہیں ان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور تکلیف بھی پہنچی ہم نے اس کے تحفظ، تقدس اور عزت کا حلف اٹھایا ہے ہر وہ شخص جس نے سیاست کرنی ہے اور اسمبلیوں میں آنا ہے اسے یہ حلف اٹھانا پڑے گا ہم حلف اٹھاتے بھی ہیں اور پھر اس کی خلاف ورزی بھی کرتے ہیں ہرممبر کا کام ہے وہ پارلیمان کی عزت کرے یہ اس کا ذاتی فیصلہ ہے وہ پارلیمان کے تقدس کا احترام کرتا ہے یا نہیں بطور سپیکر میری پوری کوشش ہوگی کہ پارلیمان، دستور کا تحفظ یقینی بنایا جائے ممبران کی اکثریت آئین و پارلیمان کے تقدس کیلئے متفق ہیںہم نے آئین جس کے تحت حلف اٹھایا ہے اس کی خلاف ورزی نہ ہونے دیں اس پر عملدرآمد کی کوشش کریں گے جو بات باہر ہوئی ہے اگر ایوان کے اندر ہوتی تو پھر اس کے تحفظ کی بات کرتے جو بیان سامنے آیا وہ ادارے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے پاکستان میں جمہوریت کے علاہ کوئی نظام کامیاب نہیں ہوا، ملک کی تاریخ گواہ ہے جو بھی نظام متبادل لائے گئے کتنے کارگر ثابت ہوئے اگر جمہوریت کو مستحکم نہ ہونے دیاگیا اور بار بار اکھاڑا گیا تو پھر کب عوام کی رائے احترام کیا جائے گا اصل بات عوام کی ہے اسی نے فیصلہ کرنا ہے کیا درست ہے اور کیا غلط ہے ایسی صورتحال میں کل عوام کے رائے پر بھی قدغن لگادی جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں