چیف جسٹس کی ہدایت پر حمزہ شہباز کے گھر کے آگئے سے بیرئیرز ہٹنا شروع

یہ وہاں جا کر رہیں جہاں ان کی جان کو خطرہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس بہتریہی ہے کہ شہباز شریف نیب کے سامنے پیش ہوجائیں اس سے پہلے کہ ادارے ہی ان کو دھبڑ دھوس کر دیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 22 جنوری 2018 11:39

چیف جسٹس کی ہدایت پر حمزہ شہباز کے گھر کے آگئے سے بیرئیرز ہٹنا شروع
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جنوری 2018ء) :نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ پچھلی اتوار کی طرح اس اتوار کو بھی سپریم کورٹ بیٹھی ہے اور اپنا کام کیا ہے۔ عدالت نے کراچی میں انتہائی اہم سماعتیں کی تھیں اور کل لاہور میں تھیں۔ چیف جسٹس نے بتایا کہ جب میں آ رہا تھا تو میں نے دیکھا سڑک بند ہے جب میں نے دریافت کیا تو چیف سیکرٹری صاحب نے کہا کہ یہاں حمزہ شہباز رہتے ہیں۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ حمزہ شہباز کون ہے اور یہ سڑک کیوں بند ہے؟ جس پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے ۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سب لوگ وہاں جا کر کیوں نہیں رہتے جہاں ان کی جان کو خطرہ نہ ہو۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ میں خود جا کر چیک کروں گا، یہ تمام بیرئیرز ختم کریں۔

(جاری ہے)

اس پر شہباز شریف کا دل جلا ہو گا۔ شہباز شریف کو خادم اعلیٰ کی بجائے خادم پاکستان کہہ کر بلایا گیا۔

صرف یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ وہ پاکستان کے اگلے وزیراعظم ہیں۔ اس کی تھوڑی دیر بعد شہباز شریف نے اپنے خطاب میں نیب پرتنقید کی اور کہا کہ میں نیب کو اپنی میزبانک کا شرف دوں گا یا نہیں یہ بعد میں سوچوں گا،میرا خیال ہے کہ شہباز شریف کو چاہئیے کہ وہ اداروں کا احترام کریں تو ہی بہتر ہے ایسا نہ ہو کہ ادارے ہی ان کو دھبڑ دھوس کر دیں۔ ان کو نیب کے سامنے پیش ہونا چاہئیے بلکہ میں تو کہوں گا کہ شہباز شریف کو نیب کے سامنے آئین اور قانون کے ساتھ پیش ہونا چاہئیے ۔

جب نواز شریف صاحب عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں تو شہباز شریف کیوں نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے حمزہ شہباز کے گھر کے آگے سے بیرئیرز ہٹانے شروع کر دئے ہیں ۔ پنجاب میں بھی آئی جی پنجاب فعال ہو گئے ہیں جس طرح سندھ کے آئی جی فعال ہو گئے ہیں۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے مزید کیا کہا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں