گورنر اسٹیٹ بینک تقرری ،ْجواب جمع نہ کرانے پر عدالت کا اظہار برہمی ،ْ

فریقین کو دوبارہ نوٹسز جاری پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری کو چیلنج کیا تھا

پیر 22 جنوری 2018 16:21

گورنر اسٹیٹ بینک تقرری ،ْجواب جمع نہ کرانے پر عدالت کا اظہار برہمی ،ْ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے طارق باجوہ کی بطور گورنر اسٹیٹ بینک تقرری کے خلاف دائر درخواستوں پر فریقین کی جانب سے جواب جمع نہ کرائے جانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ نوٹسز جاری کردیئے۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے طارق باجوہ کی بطور گورنر اسٹیٹ بینک تقرری کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

خیال رہے کہ پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز نے گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری کو چیلنج کیا تھا۔درخواست گزاروں کی استدعا پر عدالت عالیہ نے درخواست جلد سماعت کیلئے منظور کی تھی۔درخواست گزاروں کی جانب سے شہباز لطیف کھوسہ عدالت عالیہ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ عدالت نے نومبر 2017 کو فریقین کو نوٹسز جاری کئے تھے۔

(جاری ہے)

وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ فریقین کو جواب جمع کرانے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا گیا تھا تاہم دو ماہ گزرنے کے باوجود جواب جمع نہیں کرایا گیا۔سماعت کے دوران فریقین کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک کو جواب جمع کرانے کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کردیئے۔عدالت نے فریقین کو دو ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 29 اپریل کو اشرف وتھرا اپنی تین سال کی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک کے عہدے سے ریٹائر ہوگئے تھے جس کے بعد ریاض الدین قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔7 جولائی 2017 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق ڈائریکٹر طارق باجوہ کو آئندہ 3 برس کے لیے مرکزی بینک کے نئے گورنر کی حیثیت سے تعینات کردیا گیا تھا ،ْطارق باجوہ کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے ہے جو گذشتہ ماہ 18 جون 2017 کو سیکریٹری خزانہ کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔

اس سے قبل وہ سیکریٹری دفاعی امور ڈویڑن، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، سیکرٹری خزانہ پنجاب کی حیثیت سے بھی اپنے فرائض سرانجام دے چکے ہیں ،ْپاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایڈمنسٹریٹو سروس سے تعلق رکھنے والے کسی بیورو کریٹ کو مرکزی بینک کے گورنر کے طور پر تعینات کیا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں