اسلام آباد ہائی کورٹ میں 7 چئیرمینوں کی جانب سے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہ دینے سے متعلق درکواست کی سماعت

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی

پیر 22 جنوری 2018 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹی آئی اسلام آباد کے 7 چئیرمینوں کی جانب سے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہ دینے سے متعلق درخواست پر سماعت کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے ، جسٹس محسن اختر کیانی نے آئندہ سماعت سے پہلے فریقین کو عدالت میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے ،، فریقین میں سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد اور چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن اسلام آباد شامل ہیں۔

گزشتہ روز سوموار کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہ دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہو ئی کی اور جسٹس اطہر من اللہ نے جسٹس محسن اخترکیانی نے آئندہ سماعت سے پہلے فریقین کو عدالت میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایم صی آئی کے اپوزیشن لیڈر علی اعوان کے وکیل نے کہا کہ کارپوریشن کو فعال کیا جائے اور بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دیے جائیں، 3۔

جولائی 2016 کو منتخب نمائندوں کا اجلاس ہوا جس میں میونسپل کارپوریشن بنانے پر اتفاق ہوا اجلاس کی سمری سیکرٹری داخلہ کو منظوری کے لیے بھیجی گئی دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی منظوری نہ ہو سکی، وکیل علی نواز اعوان میونسپل کارپوریشن کی منظوری نہ ہونے سے نظام مکمل طور پر مفلوج ہے ۔وفاقی دارالحکومت کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2015 کو اصل شکل میں بحال کیا جائے گورننس کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے اختیارات کو لوکل سطح پر لایا جائے ۔شیراز کیانی ، انجم شہزاد اور دیگر چیئرمینوں کی جانب سے دائر کی گئی ہی

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں