بلوچستان میں جے یو آئی کا حکومت گرانے میں کردار ثانوی تھا ، خود مسلم لیگ(ن) کے 19 اپنے ہی وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد لے کر آئے ،مولانا فضل الرحمن

پیر 22 جنوری 2018 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2018ء) جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جے یو آئی کا حکومت گرانے میں کردار ثانوی تھا خود (ن) لیگ کے ارکان باغی ہوکے متحدہ مجلس عمل ابھی تنظیمی مراحل میں ہے باقاعدہ سیاسی جماعت رجسٹرڈ ہونے کے بعد سیاسی فیصلے ہوں گے۔ جمہوریت کو پٹڑی سے نہیں اترنا چاہیے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن سے کہا کہ بلوچستان حکومت گرانے میں جے یو آئی کا کردار نہیں خود مسلم لیگ(ن) کے 23 ارکان میں سے 19 اپنے ہی وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد لے کر آئے جے یو آئی اپوزیشن میں بھی اپوزیشن جماعتوں نے مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیا ہے ہم اب بھی اپوزیشن کی سیٹوں پر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل ابھی تنظیمی مراحل میں ہے ابھی ہم سیاسی مرحلے میں داخل نہیں ہوئے ہیں ابھی یہ سیاسی جماعت بنے گی الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہونے کے بعد سیاسی ماحول پر بات ہوگی انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخابات بر وقت ہونے چاہئیں اور جمہوری سلسلہ جاری رہنا چاہیے جمہوریت کو پٹڑی سے نہیں اترنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا مسلم لیگ کے ساتھ حکومتی اتحاد تھا انتخابی اتحاد نہیں تھا متحدہ مجلس عمل بنے گی تو پارٹی فیصلہ کرے گی انہوں نے کہا کہ آصف زرداری سے ملاقات ذاتی نوعیت کی تھی ان کے کھانے کی دعوت قبول کی کوئی ایجنڈا نہیں تھا انہوں نے کہا کہ فاٹا میں عدالتی اختیارات کی توسیع جمہوریت روایات کے مطابق نہیں ہے حکومت نے کہا کہ اگر کوئی تجاویز دینا چاہتے ہیں تو ہم سینٹ میں اس کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں