قصور میں بچوں کوزیادتی کا نشانہ بنانے کی ویڈیوز کتنے میں فروخت ہوتی ہیں،اور پاکستان میں کتنے پیسے دے کر دیکھی جاتی ہیں،سنسنی خیز انکشافات

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 23 جنوری 2018 11:49

قصور میں بچوں کوزیادتی کا نشانہ بنانے کی ویڈیوز کتنے میں فروخت ہوتی ہیں،اور پاکستان میں کتنے پیسے دے کر دیکھی جاتی ہیں،سنسنی خیز انکشافات
(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 23جنوری 2018ء)قصور میں بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا کر ویڈیوز بنانے کے بعد بیچنے والے کو کتنے پیسے ملتے ہیں۔سنسنی خیز انکشافات سامنے آ گئے۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2015میں قصور میں دو سو اسی بچوں کے ساتھ زیادتی کی گئی ۔اور اس کے صرف دس ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن میں سے صرف دو کو عمر قید ہوئی۔

(جاری ہے)

جب کہ ڈنمارک پاکستان ایمیسی کو کہتی ہے کہ 64ہزار پاکستانی بچوں کی زیادتی کا نشانہ بنا کر ان کی ویڈیوز 50یورو میں بیچی جاتی ہیں۔جو کہ پاکستانی صرف پانچ ہزار روپے بنتے ہیں۔اور اس سے بڑی شرمندگی کی بات تو یہ ہے کہ پورے پاکستان میں ہر ضلع کے ہر شہر میں صرف 50روپے دے کر وہ ویڈیوز دیکھی جاتی ہیں۔یاد رہے کہ 2015 میں قصور میں 280بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا یا گیا تھا اور اس کے بعد ان کی ویڈیوز بھی بنائی گئیں۔لیکن پولیس تا حال ایسے واقعات کو روکنے میں ناکام رہی ہے اور ہر روز ایسے دس سے بارہ واقعات سامنے آتے ہیں جن میں 15سال سے کم بچے اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں