نیب ریفرنسز ، شریف فیملی احتساب عدالت میں پیش،

2 گواہوں کے بیانات قلمبند آئندہ سماعت پر ضمنی ریفرنس کے گواہان طلب، نیب ریفرنسوں کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی

منگل 23 جنوری 2018 12:44

نیب ریفرنسز ، شریف فیملی احتساب عدالت میں پیش،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2018ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف 3 نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید 2گواہوں کے بیانات قلم بند کر لیے گئے،تیسرے گواہ کا مکمل بیان ریکارڈ نہ ہوسکا، احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر ضمنی ریفرنس کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے نیب ریفرنسوں کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی۔

منگل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر سابق وزیراعظم نواز شریف، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن(ر)صفدر نیب ریفرنسز کی سماعت کے لیے احتساب عدالت میں پیش ہوگئے ،۔ ان کے خلاف کرپشن کے الزام میں 3 نیب مقدمات دائر ہیں۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف فیملی کے خلاف دائر نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ عدالت نے تین گواہوں عذیر ریحان، نجی بنک کے ریجنل منیجر آپریشنز غلام مصطفی اور دفتر خارجہ کے آفاق احمد، کو طلب کیا تھا تاہم دو گواہوں غلام مصطفی اور عزیر ریحان پر جرح مکمل ہوگئی اور ان کے بیانات بھی قلمبند کرلیے گئے تاہم تیسرے گواہ دفتر خارجہ کے آفاق احمد کا بیان ریکارڈ نہ ملنے پر قلمبند نہ ہو سکا۔

(جاری ہے)

شریف فیملی کے وکیل خواجہ حارث نے گواہوں پر جرح کی۔خواجہ حارث نے کہا کہ نیب نے چار مہینے بعد شریف فیملی کے خلاف لندن فلیٹس میں ضمنی ریفرنس دائر کیا ہے، نیب نے ہمیں سات دن کا وقت نہیں دیا، نیا ریفرنس ہم نے پڑھنا ہے، ہمیں وقت دیا جائے، نیب نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کہ کیس کو 6 ماہ میں مکمل کیا جائے، اگلی سماعت پر ضمنی ریفرنس کے گواہان کو طلب کر لیتے ہیں۔ شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنسوں کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں