غلام اسحاق خان کے دور سے لوگوں کی خواہش ہے کہ ہم دو بھائیوں میں تقسیم ہو،

اسی لئے ہمارے آپس میں تنازعات کی خبریں پھیلائی جاتی رہی ہیں، جب سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے ہم آئے دن معاشی اور اقتصادی ترقی میں پیچھے جارہے ہیں، جو ضمنی ریفرنس لائے جارہے ہیں ان کا مقصد کیا ہے، جب ثبوت نہیں ملتا تو معاملے کو ختم کر دینا چاہیئے، معاملہ جب ختم ہونے کی طرف جارہا ہے تو اسے لٹکایا کیوں جارہا ہے، مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ انتخابات ہوں گے مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی احستاب عدالت میں پیشی کے موقع پر رپورٹرز سے غیر رسمی گفتگو

منگل 23 جنوری 2018 16:26

غلام اسحاق خان کے دور سے لوگوں کی خواہش ہے کہ ہم دو بھائیوں میں تقسیم ہو،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2018ء) مسلم لیگ (ن) کے صدر و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ غلام اسحاق خان کے دور سے لوگوں کی خواہش ہے کہ ہم دو بھائیوں میں تقسیم ہو، اسی لئے ہمارے آپس میں تنازعات کی خبریں پھیلائی جاتی رہی ہیں، جب سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے ہم آئے دن معاشی اور اقتصادی ترقی میں پیچھے جارہے ہیں، جو ضمنی ریفرنس لائے جارہے ہیں ان کا مقصد کیا ہے، جب ثبوت نہیں ملتا تو معاملے کو ختم کر دینا چاہیئے، معاملہ جب ختم ہونے کی طرف جارہا ہے تو اسے لٹکایا کیوں جارہا ہے، مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ انتخابات ہوں گے ۔

احستاب عدالت میں پیشی کے موقع پر رپورٹرز سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ غلام اسحاق خان کے دور سے لوگوں کی خواہش ہے کہ ہم دو بھائیوں میں تقسیم ہو، اسی لئے ہمارے آپس میں تنازعات کی خبریں پھیلائی جاتی رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب سٹاک ایکسچینج 40 ہزار سے نیچے چلی گئی ہے ،جب میں اقتدار میں آیا تو سٹاک ایکسچینج 13ہزار پوائنٹس پر تھی، جب مجھے نکالا گیا تب سٹاک ایکسچینج 53 ہزار پوائنٹس پر تھی اور 19 ہزار سے 53 ہزار تک مسلسل اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ڈیووس میں کل رپورٹ پیش کی کہ پاکستان معاشی ہمسایہ ملکوں سے آگے ہے،جب سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے ہم آئے دن معاشی اور اقتصادی ترقی میں پیچھے جارہے ہیں۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں چیئرمین نیب کی تعیناتی پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک بنانے پر شاباش ملنی چاہیئے یہاں یہ پوچھتے ہیں سڑک کیوں بنائی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئے روز میرے اور شہباز شریف کے خلاف ریفرنس دائر کئے جارہے ہیں، ایک ریفرنس کے بعد دوسراریفرنس دائر کردیا جاتا ہے، نیب کو دوبارہ کہا گیا کہ ایک اور ریفرنس دائر کریں، پہلے ریفرنس کا کچھ نہیں بنا، مزید ریفرنس تیار ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے کیس اور دوسرے کے خلاف کیسز میں فرق صرف لاڈلے کا ہے،بہت جلد عدالتوں میں زیر التواء کیسز کے حوالے سے بات کروں گا، جو ضمنی ریفرنس لائے جارہے ہیں ان کا مقصد کیا ہے، جب ثبوت نہیں ملتا تو معاملے کو ختم کر دینا چاہیئے، معاملہ جب ختم ہونے کی طرف جارہا ہے تو اسے لٹکایا کیوں جارہا ہے۔

سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ نیب والے قومی خزانہ خرچ کر کے باہر جاتے ہیں ،سیر سپاٹا کر کے واپس آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی کرپشن یا سرکاری عہدے کا ناجائز استعمال نہیں کیا، ساری قوم جانتی ہے کہ یہ سب کیا ہورہا ہے، عوام نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو بھی قبول نہیں کیا، پوری قوم اس فیصلے کو مسترد کر چکی ہے،پہلے دن سے پتا تھا کہ اس کیس میں کچھ نہیں ہے۔

، میڈیا کو بھی معلوم ہے کہ یہ فیصلہ درست نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس ملک اور قوم کے لئے لڑ رہا ہے،اس سفر میں مشکلات ، پریشانیوں اور کیسز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ملک میں ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے اس کے خلاف کیسز اور جو آئین توڑتا ہے اسے کھلی چھٹی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلے کے حوالے سے پوری جماعت ایک بیانیے پر متفق ہے، عوام میں بھی ہمارے بیانیے کو پذیرائی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ زینب کا واقعہ افسوس ناک ہے اس پر سیاست نہ کی جائے، ملتان ، ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی واقعات ہوئے اس پر کسی نے ہمدردی نہیں کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں