قومی اسمبلی نے فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2017ء ،ْ لاجسٹک ریگولیٹری اتھارٹی بل 2017ء بل کی منظوری دیدی

منگل 20 فروری 2018 17:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2018ء) قومی اسمبلی نے فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2017ء ،ْ لاجسٹک ریگولیٹری اتھارٹی بل 2017ء بل کی منظوری دیدی ہے ۔ منگل کو قومی اسمبلی میں رکن قومی اسمبلی کشور زہرہ نے فوجداری (ترمیمی) بل 2017ء کی دفعہ 489 و، قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لانے کی تحریک پیش کی ،ْحکومت کی طرف سے اس کی مخالفت نہ کرنے پر تحریک منظور ہونے پر ایوان سے اس کی شق وار منظوری لی گئی ،ْ کشور زہرا نے تحریک پیش کی کہ فوجداری قانون (ترمیمی) بل 2017ء منظور کیا جائے۔

قومی اسمبلی نے بل کی منظوری دیدی۔اجلاس کے دور ان میں قومی اسمبلی نے معدلہ ہائے ملازمت (ترمیمی) بل 2016ء کی منظوری دے دی گئی۔اجلاس میں ڈاکٹر فوزیہ حمید نے تحریک پیش کی کہ معدلہ ہائے ملازمت (ترمیمی) بل 2016ء زیر غور لایا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت رانا افضل خان نے بل کی مخالفت کی۔ ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہا کہ قائمہ کمٹی کی اکثریت نے بل کی حمایت کی ہے ،ْ بل کی منظوری سے سرکاری ملازمین کو کسی شکایت کے لئے 90 دن کی بجائے 45 دن کا وقت مل سکے گا۔

قومی اسمبلی نے تحریک کی منظوری دیدی۔ ڈپٹی سپیکر نے بل کی شقوں کی منظوری حاصل کی۔ ڈاکٹر فوزیہ حمید نے تحریک پیش کی کہ بل منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی نے لاجسٹک ریگولیٹری اتھارٹی بل 2017ء کی منظوری دے دی گئی قومی اسمبلی میں بیلم حسنین نے تحریک پیش کی کہ پاکستان کو ایئر اینڈ لاجسٹک ریگولیٹری اتھارٹی بل 2017ء زیر غور لایا جائے۔

وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل خان نے کہا کہ متعلقہ وزارت کی طرف سے کوئی بھی موجود نہیں ہے۔ رانا افضل نے کہا کہ اس کو کچھ دیر کے لئے موخر کر دیا جائے۔ نوید قمر نے کہا کہ اگر وزیر کی جانب سے مخالفت کی جاتی تو وہ یہاںموجود ہوتے۔ اس کے بعد بل کی ایوان میں شق وار منظوری لی گئی۔ بیلم حسنین نے بل منظوری کے لئے ایوان میں پیش کی جس کی منظوری دیدی گئی۔ شیریں مزاری نے کہا کہ ایک ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے اور حکومت کی اس میں دلچسپی نہیں۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ قائمہ کمیٹی میں جب یہ زیر بحث آیا تو حکومت کی رضا مندی سے وہاں سے منظوری ہوا۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں