حلقہ بندیوں پر اعتراضات دور کرنے کیلئے صرف ایک ٹربیونل ناکافی ہے،

الیکشن کمیشن بروقت انتخابات کے انعقاد کیلئے اقدامات پر غور کرے ڈیموکریسی رپورٹنگ انٹرنیشنل کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے مقررین کا اظہار خیال

منگل 20 مارچ 2018 14:31

حلقہ بندیوں پر اعتراضات دور کرنے کیلئے صرف ایک ٹربیونل ناکافی ہے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) ڈیموکریسی رپورٹنگ انٹرنیشنل (ڈی آر آئی) کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مختلف جماعتوں نے نئی حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں پر اعتراضات دور کرنے کے لئے صرف ایک ٹربیونل ناکافی ہے۔ الیکشن کمیشن بروقت انتخابات کے انعقاد کے لئے اس حوالے سے اقدامات پر غور کرے۔

منگل کو مقامی ہوٹل میں ڈیموکریسی رپورٹنگ انٹرنیشنل کے زیر اہتمام انتخابی قانون 2017ء کی فعالیت کے حوالے سے بریفنگ سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ ڈی آر آئی کے سربراہ حسن ناصر نے بریفنگ کے اغراض و مقاصد سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ بریفنگ سیشن میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی، ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین اور جماعت اسلامی کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق الله نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

شیخ صلاح الدین نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کی جانے والی نئی حلقہ بندیاں سمجھ سے بالاتر ہیں۔ ووٹ کی ایک حلقے سے کانٹ چھانٹ کر کے دوسرے حلقے میں شامل کر کے حلقہ بندیاں کر دی گئیں۔ بعض حلقوں میں ووٹروں کی تعداد چار لاکھ اور بعض میں چھ لاکھ رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں پر اعتراضات کے لئے ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے جبکہ صرف ایک ٹربیونل اعتراضات نمٹانے کے لئے بنایا گیا ہے جو کہ ناکافی ہے۔

اس سے ابہام پایا جاتا ہے۔ الیکشن کمیشن انتخابات کے بروقت انعقاد کے لئے اپنے اس سسٹم کو ٹھیک کرے۔ صاحبزادہ طارق الله نے کہا کہ نئی حلقہ بندیاں صرف اکھاڑ بچھاڑ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دیتے، تین دفعہ بلدیاتی انتخابات ہوئے ہیں، ان میں خواتین کی شرکت نے اس تصور کو غلط ثابت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس حق میں ہے کہ خواتین اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہم نے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں سفارش کی تھی کہ عام انتخابات کے لئے بائیو میٹرک سسٹم متعارف کرایا جائے تاہم الیکشن کمیشن یہ سسٹم متعارف کرانے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں