حکومت معیشت کی بہتری کیلئے مالی نظم و ضبط پر عمل کر رہی ہے ،نادرا کے ذریعے ڈیٹا حاصل کر کے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لائینگے، مفتاح اسماعیل

یکم جولائی کے بعد پراپرٹی خریدنے کیلئے ٹیکس رجسٹریشن لازم ہوگی جس سے معیشت کو ریکارڈ پر لانے میں مدد ملے گی، تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ،بعض سیاسی مخالفین اس پر معترض ہیں، قومی معیشت کی ترقی کیلئے کئی شعبوں میں متعارف کرائی گئی حکومتی اصلاحات کے نتائج سامنے آرہے ہیں،پاکستان میں زراعت، معدنیات، صنعت، بنیادی ڈھانچے اور کوئلہ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع دستیاب ہیں،مشیر وزیراعظم کا کانفرنس سے خطاب

پیر 16 اپریل 2018 18:45

حکومت معیشت کی بہتری کیلئے مالی نظم و ضبط پر عمل کر رہی ہے ،نادرا کے ذریعے ڈیٹا حاصل کر کے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لائینگے، مفتاح اسماعیل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی کو ختم کردیا گیا ہے، پاکستان میں زراعت، معدنیات، صنعت، بنیادی ڈھانچے اور کوئلہ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع دستیاب ہیں،حکومت معیشت کی بہتری کیلئے مالی نظم و ضبط پر عمل کر رہی ہے ،حکومت نادرا کے ذریعے ڈیٹا حاصل کر کے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لائیگی، یکم جولائی کے بعد پراپرٹی خریدنے کے لئے ٹیکس رجسٹریشن لازم ہوگی جس سے معیشت کو ریکارڈ پر لانے میں مدد ملے گی، تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ،بعض سیاسی مخالفین اس پر معترض ہیں، قومی معیشت کی ترقی کیلئے کئی شعبوں میں متعارف کرائی گئی حکومتی اصلاحات کے نتائج سامنے آرہے ہیں۔

(جاری ہے)

مشیر وزیراعظم مفتاح اسماعیل نے یہ بات پیر کو ’پاکستان سرمایہ کاری کیلئے جنت‘ کے موضوع پر دوسری گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آدھی آبادی کی عمر25 سال سے کم ہے جبکہ 45 فیصد آبادی 15 سال سے کم عمر کی ہے۔ پاکستان میں متوسط طبقہ کی تعداد 100 ملین ہے اور یہ متوسط طبقہ کے حوالے سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بڑی منڈی ہے یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری پر توجہ دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال میں بہتری سے پاکستان میں کی جانے والی براہ راست سرمایہ کاری مزید بڑھے گی۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردی کو ختم کر دیا گیا ہے اور پاکستان کی حکومت امن و امان کی بہتری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس سے ملک میں عالمی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زراعت، معدنیات، صنعت، بنیادی ڈھانچے اور کوئلہ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کی بہتری کے لئے مالی نظم و ضبط پر عمل کر رہی ہے جس سے کئی شعبوں میں ترقی ہوئی ہے۔ ہماری مجموعی قومی پیداوار 5 فیصد اور بڑے صنعتی اداروں کے شعبہ کی کارکردگی 4.15 فیصد تک بڑھی ہے جبکہ افراط زر کی شرح 11.83 فیصد سے 5 فیصد تک کم ہوئی ہے۔

اس طرح کی مزید کئی کامیابیاں بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران قومی معیشت کی شرح نمو 5.8 فیصد ہے جو گزشتہ 30 سال میں سب سے زیادہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے افراط زر پر قابو پانے اور برآمدات بڑھانے کے لئے خصوصی پیکیج متعارف کرائے ہیں اور برآمدات میں 5 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے اور آنے والے مہینوں میں مزید بڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کئی مسائل پر قابو پایا جا چکا ہے، درآمدات کی کمی اور برآمدات کو بڑھا کر خسارہ کو کم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پانچویں سال کے دوران برآمدات میں 18 سے 20 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 5.8 فیصد کی شرح نمو اتنی زیادہ نہیں ہمیں روزگار کی فراہمی کے لئے قومی معیشت کی 6 فیصد سے زائد کی ترقی درکار ہے تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے غربت کے مکمل خاتمے کے لئے جی ڈی پی میں آٹھ فیصد کا اضافہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ متوسط طبقہ کی آمدنی اور صارف اخراجات بڑھے ہیں۔ جی ڈی پی میں 10 فیصد کے اضافے کے لئے کام کرنا ہوگا جس سے فی کس آمدنی میں اضافہ اور قومی معیشت مستحکم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں 10 فیصد کی شرح نمو کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے عالمی برادری کو متوجہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو بتانے کی ضرورت ہے کہ یہاں پر امن و امان کا کوئی مسئلہ نہیں اور کاروباری اخراجات بھی کم ہیں۔

توانائی دستیاب ہے اور صنعتوں کو ان کی ضروریات کے مطابق فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت ملک میں توانائی کا انقلاب لائی ہے۔ 70 سال کے دوران 20 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی جبکہ موجودہ حکومت نے پانچ سالوں کے دوران 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کے کئی منصوبے مکمل کئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نیلم ۔ جہلم اور لواری ٹنل سمیت کئی میگا پراجیکٹس کو مکمل کیا ہے۔

موٹر ویز کا جال بچھا دیا ہے اور سی پیک کے تحت پاور پلانٹس لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت تھرکول میں سرمایہ کاری بڑھے گی۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نے توانائی کے انقلاب کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں اور اقتصادی اصلاحات کا پیکیج متعارف کرایا ہے۔ ٹیکس کی شرح کم کی ہے، تنخواہ دار طبقہ سمیت دیگر ٹیکس دہندگان کو سہولیات فراہم کی ہیں جس سے ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نادرا کے ذریعے ڈیٹا حاصل کر کے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ کے سیکٹر میں ریفارمز سے ٹیکس وصولیاں بڑھیں گی اور یکم جولائی کے بعد پراپرٹی خریدنے کے لئے ٹیکس رجسٹریشن لازم ہوگی جس سے معیشت کو ریکارڈ پر لانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ میں بھاری سرمایہ کاری سے ٹیکس وصولیاں بڑھیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے بھی ٹیکس وصولیوں کا دائرہ کار وسیع ہوگا اور حکومت کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ پر قابو پانے کے لئے حکومت جامع اقدامات کر رہی ہے۔ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اپنے موجودہ دور حکومت میں مسلم لیگ (ن) نے پہلے دو تین سال ریونیو بڑھانے پر توجہ دی اور اب شرح نمو میں اضافہ پر توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت عوام کی توقع پر پورا اتر رہی ہے اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے وژن کے مطابق قومی معیشت پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی کی روشنی میں آئندہ انتخابات میں عوام مسلم لیگ (ن) کو ہی منتخب کریں گے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا تاہم بعض سیاسی مخالفین اس پر معترض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں دفاعی بجٹ میں معمول کے مطابق اضافہ ہوگا جبکہ ملازمین اور پنشنرز کے لئے بہتر اضافہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی آمدنی گزشتہ چار سال کے دوران 1900 ارب روپے سے 4000 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے اور عوام کی بہتری کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ اس موقع پر سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین نعیم وائی زمیندار نے کانفرنس کے شرکاء کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے دستیاب مواقع اور پالیسیوں کے حوالے سے بتایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے اور منافع جات کی منتقلی کی ضمانت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر ژائو جنگ نے کہا کہ چین پاکستان میں آبی وسائل، بنیادی ڈھانچے، توانائی سمیت دیگر شعبوں کی ترقی میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔

اسی طرح موٹر ویز اور ہائی ویز کی تعمیر کے ساتھ ساتھ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کے قیام میں بھی تعاون کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور سرمایہ کاری بورڈ کی کاوشوں سے پاک چین دوطرفہ تعاون مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین کی حکومت پاکستان کے مختلف شعبوں کی ترقی کے لئے تربیتی مواقع بھی فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی ترقی ہوگی۔

چینی سفیر نے کہا کہ خطے میں امن و امان اور ترقی کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت کام کر رہے ہیں۔ ترک سفیر احسان مصطفی یردکو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی افواج دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بہترین کام کر رہی ہیں اور سیکورٹی کی بہتری سے بیرونی سرمایہ کاری مزید بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی اور درست معاشی پالیسیوں سے پاکستان ایک کامیاب ملک بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی کامیابیوں سے دنیا کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے جس سے یہاں پر غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔ تقریب سے آذربائیجان کے سفیر علی علیزادہ نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ حالیہ سالوں میں پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کرتی ہوئی خطے کی معیشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جغرافیائی محل وقوع، سرمایہ کاری کے مواقع، خصوصی اقتصادی زونز اور صارف مارکیٹ کے حوالے سے پاکستان بڑا اہم ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے توانائی، معیشت، تعلیم اور صحت سمیت مختلف شعبوں کی ترقی اور انتہاء پسندی کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت آج بھی سب سے زائد شرح سے ترقی کر رہی ہے۔ یہاں پر تجارتی اور صنعتی ترقی ہوئی اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے مستفید ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر سرمایہ کاری بورڈ کے ڈائریکٹر سلیم احمد رانجھا نے بھی شرکاء کو قومی معیشت کی ترقی، سرمایہ کاری کے مواقع، صارف مارکیٹ، جی ڈی پی، میکرو اکنامک استحکام، سی پیک، صنعتی ترقی اور خصوصی اقتصادی زونز کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں