اظہار رائے پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، جمہوریت اور آمریت میں پھر کیا فرق رہے گا،

نوازشریف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے مذاکرات کے دروازے بند نہیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی میڈیا سے گفتگو

منگل 17 اپریل 2018 22:56

اظہار رائے پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، جمہوریت اور آمریت میں پھر کیا فرق رہے گا،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2018ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہاظہار رائے پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، جمہوریت اور آمریت میں پھر کیا فرق رہے گا، نوازشریف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے مذاکرات کے دروازے بند نہیں۔ بدھ کواسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہوں، نوازشریف سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے مذاکرات کے دروازے بند نہیں۔

(جاری ہے)

نگراں وزیراعظم سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے کہا 15 مئی تک نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنا چاہیے جب کہ نگراں وزیراعظم کا فیصلہ میں نے اور وزیراعظم نے کرنا ہے۔خورشید شاہ نے بتایا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں سے مشاورت جاری تھی، میں نے تحریک انصاف سے رابطے کیے لیکن انہوں نے نہیں کیا، تحریک انصاف کے نام میڈیا کے ذریعے مجھ تک پہنچ گئے، اب ان سے ملاقات کا کیا فائدہ، البتہ پی ٹی آئی کی جانب سے ناموں کے اعلان پر حیرت زدہ ہوں۔ایک سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اظہار رائے پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، جمہوریت اور آمریت میں پھر کیا فرق رہے گا جب کہ اظہار رائے کو ریاست کیخلاف استعمال نہیں کرنا چاہیے، قانون بھی اس کی اجازت نہیں دیتا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں