اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو بچیوں کی عدم بازیابی پر آئی جی اسلام آباد کو کل، پنجاب پولیس کے شعبہ کرائم کے سربراہ کو پیر کو طلب کر لیا

بدھ 18 اپریل 2018 16:58

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو بچیوں کی عدم بازیابی پر آئی جی اسلام آباد کو کل، پنجاب پولیس کے شعبہ کرائم کے سربراہ کو پیر کو طلب کر لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2018ء) ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز نے پونے دو سال سے لاپتہ سمعیہ اور ادیبہ کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی پولیس نے بچیوں کو ایک ماہ میں برآمد کرنیکا یقین دلایا تھا۔بچیاں بر آمد نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔

جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ کیوں نا آئی جی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے۔

(جاری ہے)

ایک سال سے بچیاں لاپتہ ہیں، پولیس آج تک معاملہ کی سمت کا تعین تک نہیں کر سکی۔ زمین سے نکالیں یااسمان سے لائیں، بچیاں بازیاب ہونی چاہئیں۔ ایس پی صاحب آپ کی کتنی بیٹیاں ہیں۔ اگر آپ کی ایک بھی بیٹی اس طرح لاپتہ ہو تو آپ کا کیا حال ہوگا۔معلوم نہیں کہ بچیاں زندہ بھی ہیں یا نہیں۔ لگتاہے پولیس معاملیمیں کچھ چھپا رہی ہے۔عدالت نے آئی جی پولیس کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا جبکہ پنجاب پولیس کے شعبہ کرائم کے سربراہ کو بھی پیر کو طلب کر لیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں