وزارت داخلہ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں دھاندلی شدہ الیکشن

اسسٹنٹ کمشنر سعد بن اسد سائٹی کا ایڈمنسٹریٹر بننے کیلئے لابنگ شروع کردی الیکشن میں مخصوص ٹولے کو کامیاب کروانے کیلئے اے سی سعد بن اسد نے ٹاسک اپنے ذمہ لے لیا

اتوار 20 مئی 2018 19:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مئی2018ء) وزارت داخلہ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں دھاندلی شدہ الیکشن کروانے کے بعد اسسٹنٹ کمشنر سعد بن اسد نے جموں و کشمیر کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کا ایڈمنسٹریٹر بننے کیلئے لابنگ شروع کردی ہے۔ جموں و کشمیر کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے الیکشن میں مخصوص ٹولے کو کامیاب کروانے کیلئے اے سی سعد بن اسد نے ٹاسک اپنے ذمہ لے لیا ۔

تفصیلات کے مطابق انتظامیہ اسلام آباد کے اسسٹنٹ کمشنر و مجسٹریٹ حضرات اپین اصل کام سے زیادہ اب کسی بھی ہائوسنگ سوسائٹی کا ایڈمنسٹریٹر بننے میں زیادہ دلچسپی لیتے دکھائی دیتے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر سعد بن اسد جو کہ پہلے وزارت داخلہ کو آپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے الیکشن کمشنر تھے اور اس نے سابق سرکل رجسٹرار اور سابق رجسٹرار کوآپریٹوز کے ساتھ مل کر سابق آئی جی طاہر عالم کو بری طرح شکست سے دو چار کرا دیا تھا اور اپنے من پسند گروپ کو بھاری اکثریت سے کامیاب کروا کر اپنی فیس کو حلال کرلیا تھا۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین نے اس حوالے سے نیب اور ایف آئی اے کو ناقابل تردید شواہد بھی فراہم کردیئے ہیں اور اس پر تحقیقات بھی جاری ہیں۔ اے سی سعد بن اسد نے اس کامیاب واردات کے بعد ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے سویلین ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کی ایڈمنسٹریٹر شپ حاصل کرلی تھی لیکن میڈیا کی نشاندہی کے بعد وزارت داخلہ کہ ہدایت پر چیف کمشنر نے اے سی سعد بن اسد کو اس عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر سعد بن اسد نے جموں و کشمیر کوآپریٹو ہائوسنگ سو سائٹی کا ایڈمنسٹریٹ بننے کیلئے ایک بااثر شخصیت کو بھاری معاوضے کی پیشکش کی ہے اور مبینہ طور پر یہ بھی یقین دلایا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر بننے کے بعد قیمتی کمرشل پلاٹ بھی الاٹ کروا کر دے گا ۔ واضح رہے کہ اسسٹنٹ کمشنر سعد بن اسد وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ میں بری شہرت رکھنے والا ایک آفیسر ہے۔

بیوہ کے مکان پر قبضہ کروانے کی وجہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ اسے عوامی اہمیت سے متعلق کوئی ذمہ داری نہ سونپی جائے۔ لیکن موصوف کرپشن کے بل بوتے پر اپنا اُلو سیدھا کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ رمضان المبارک سے پہلے اسسٹنٹ کمشنر سعد بن اسد پر شادی ہالوں سے بھتہ وصولی کے سنگین الزامات بھی وزارت داخلہ تک پہنچے تھے اور اب شادی ہالوں میں ہونے والی افطار پارٹیوں سے بھی ان کے کہنے پر سرکاری اہلکار ’’عیدی‘‘ وصول کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں