شریف خاندان کلثوم نواز کی بیماری سے سیاسی فوائد اٹھانے کی کوشش کررہا ہے!صابر شاکر

"جو عورت میڈیا پر جھوٹ بولے، عدالت میں جعلی کاغذات جمع کرائے، میں اس کے ٹویٹ پر کیسے اعتبار کرلوں؟ کیوں ڈاکٹر آکر میڈیا کو بریف نہیں کرتے؟مریم نواز کے بیگم کلثوم نواز سے متعلق ٹویٹس پر صابرشاکر کا تبصرہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 19 جون 2018 12:09

شریف خاندان کلثوم نواز کی بیماری سے سیاسی فوائد اٹھانے کی کوشش کررہا ہے!صابر شاکر
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19جون 2018ء) : معروف صحافی صابر شاکر کا کہنا ہے کہ اس وقت شریف خاندان پر نیب میں مقدمات چل رہے ہیں،نواز شریف اور مریم نواز نے لندن جانے کے لیے خود اس وقت کا تعین کیا۔صابر شاکر کا کہنا تھا کہ مجھے کلثوم نواز کی حالت سے متعلق نہیں پتہ۔جب تک ان کی میڈیکل کی ٹیم ان کی صحت سے متعلق آگاہ نہیں کرے گی۔صابر شاکر کا کہنا تھا کہ کلثوم نواز کی صحت کے حوالے سے ہم مریم نواز کے ٹویٹ دیکھ رہے ہیں۔

لیکن جو عورت میڈیا پر جھوٹ بولے، عدالت میں جعلی کاغذات جمع کرائے، میں اس کے ٹویٹ پر کیسے اعتبار کرلوں؟ کیوں ڈاکٹر آکر میڈیا کو بریف نہیں کرتے۔صابر شاکر کا کہنا تھا کہ میری اطلاعات کے مطابق شریف خاندان لندن میں بیٹھ کر یہ منصوبہ بنا رہے ہیں کہ اس تمام صورتحال میں سیاسی فائدہ کیسے اٹھایا جائے۔

(جاری ہے)

اور اس صوررتحال سے فائدہ اٹھا کر کیسے زیادہ سے زیادہ خود کو احتساب عدالت سے بچایا جا سکتا ہے۔

اس حوالے سے شریف خاندان برطانوی لابی اور امریکی لابی سے ڈسکس کر رہے ہیں کہ کیسے پاکستان کو دباؤ میں لایا جائے اور مقدمات میں ڈھیل لی جا سکے۔خیال رہے کہ کینسر کے عارضے میں مبتلا بیگم کلثوم نواز گزشتہ کئی ماہ سے علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ان کی کئی کیمو تھراپیز ہو چکی ہیں۔ رواں ماہ 15 جون کو کلثوم نواز کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں ایک بار پھر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ اب تک مصنوعی تنفس (وینٹی لیٹر) پر ہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا کہ ان کی والدہ کلثوم نواز ہوش میں نہیں ہیں تاہم ڈاکٹرز پوری کوشش کر رہے ہیں اور انشاء اللہ ان کی طبیعت بہتر ہو جائے گی۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت میں بہتری کے حوالے سے مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور انہوں نے نواز شریف کو اپنی اہلیہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کا مشورہ دیا ہے۔ویڈیو ملاحظہ کیجئے:

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں