اسلام آباد میں شادی ہالز والے اپنا بوریا بستر اٹھائیں اور کوئی دوسرا کاروبار کریں ،ْ سپریم کورٹ

سی ڈی اے کو اپنی حدود کا علم نہیں، سی ڈی اے نے کئی شادی ہالز کو زمین الاٹ نہیں کی ،ْ وکیل شادی ہالز سی ڈی اے کو کئی شادی ہالز فیس دینے کو تیار نہیں کیوں نہ غیر قانونی شادی ہالز کو گرا دیا جائے ،ْچیف جسٹس

پیر 25 جون 2018 16:39

اسلام آباد میں شادی ہالز والے اپنا بوریا بستر اٹھائیں اور کوئی دوسرا کاروبار کریں ،ْ سپریم کورٹ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2018ء) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہاہے کہ وفاقی دارالحکومت میں شادی ہالز والے اپنا بوریا بستر اٹھائیں اور کوئی دوسرا کاروبار کریں۔پیر کو اسلام آباد میں قائم غیر قانونی شادی ہالز سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کی۔ شادی ہالز کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ سی ڈی اے کو اپنی حدود کا علم نہیں، سی ڈی اے نے کئی شادی ہالز کو زمین الاٹ نہیں کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سی ڈی اے کو کئی شادی ہالز فیس دینے کو تیار نہیں کیوں نہ غیر قانونی شادی ہالز کو گرا دیا جائے۔وکیل شادی ہال نے جواب دیا کہ سی ڈی اے کو لائسنس فیس ادا کر رہے ہیں لیکن سی ڈی اے کو زمین کی نوعیت کی تبدیلی کے واجبات کیوں دیں۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے حکام نے کہا کہ زرعی زمین کو کمرشل میں تبدیل کرنے کے واجبات ادا کرنا پڑتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ من مرضی سے کوئی تعمیرات نہیں کر سکتا ہماری مہربانی کا غلط فائدہ نہ اٹھایا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے نے عدالتی حکم پر شادی ہالز کے لیے قوانین بنائے کیا زرعی زمین پر اسٹیل مل اور فیکٹریاں لگ جائیں تو کوئی نہ پوچھے، غیر قانونی شادی ہالز والے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، شادی ہالز والے اپنا بوریا بستر اٹھائیں شادی ہالز سمیٹ کر کوئی دوسرا کاروبار کریں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں