مشرف اور عمران خان کے درمیان مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطوں کے نتیجے میں ڈاکٹر امجد این اے 52 ،

53 اور 148 سے تحریک انصاف کے حق میں دستبردار ہوئے پی ٹی آئی اقتدار میں آنے کی صورت میں سابق صدر کے خلاف قائم مقدمات پر نرم ہاتھ رکھے گی ، اے پی ایم ایل کے صدر کو نئی حکومت میں اہم ذمہ داری بھی دیئے جانے کا امکان ہے، ذرائع کا دعویٰ

پیر 16 جولائی 2018 19:50

مشرف اور عمران خان کے درمیان مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطوں کے نتیجے میں ڈاکٹر امجد این اے 52 ،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2018ء) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے درمیان مشترکہ دوستوں کے ذریعے ہونے والے رابطوں کے نتیجے میں آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر ڈاکٹر امجد اسلام آباد کے دو این اے 52 این اے 53 اور پنجاب کے حلقہ این اے 148 سے تحریک انصاف کے حق میں دستبردار ہوئے ہیں ، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تحریک انصاف حکومت میں آنے کے بعد سابق صدر جنرل (ر ) پرویز مشرف پر قائم ہونے والے مقدمات پر نرم ہاتھ رکھے گی جب کہ ڈاکٹر امجد کو نئی حکومت میں اہم ذمہ داری بھی دیئے جانے کا امکان ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر امجد نے عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات کرکے تحریک انصاف کے حق میں الیکشن میں دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ این اے 52 اور این اے 53 میں ڈاکٹر امجد کی انتخابی مہم چلانے میں ناکام ہو گئے تھے اور انہیں عوام کی حمایت بھی نہیں مل رہی تھی جس پر بعض مشترکہ دوستوں نے جنرل (ر) پرویز مشرف سے دبئی اور لندن میں رابطے قائم کیے جس کے بعد ڈاکٹر امجد نے عمران خان سے ملاقات کی اور ان کی حمایت کا اعلان کیا ۔

بعض ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی پارٹی انتخابات کے بعد تحریک انصاف میں ضم ہو جائے گی اور اس حوالے سے تفصیلات انتخابات کے بعد طے کی جائیں گی ۔ جب کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کو بھی بعض امور میں مستقبل میں رعایت دینے کا عندیہ بھی دیا گیا ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں