شریف خاندان کیخلاف نیب کیسز نے اچانک نیا موڑ اختیار کرلیا

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت سے انکار کردیا گیا

muhammad ali محمد علی پیر 16 جولائی 2018 21:28

شریف خاندان کیخلاف نیب کیسز نے اچانک نیا موڑ اختیار کرلیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جولائی2018ء) شریف خاندان کیخلاف نیب کیسز نے اچانک نیا موڑ اختیار کرلیا، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت سے انکار کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کے بعد دیگر نیب کیسز نے اچانک نیا موڑ اختیار کر لیا ہے۔

 ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنانے والے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے شریف خاندان کیخلاف فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت سے انکار کردیا گیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے موقف اختیار کیا ہے کہ چونکہ ملزمان کے وکیل کو ان کے کیس سننے پر اعتراض ہے، اس لیے وہ شریف خاندان کیخلاف دیگر کیسز کی سماعت نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت کی ذمہ داری کسی دوسرے جج کو سونپنے کی درخواست کی ہے۔ اس سے قبل پیر کے روز مسلم لیگ(ن) کے قائد محمد نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت دوسری عدالت میں منتقل کرنے کیلئے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی جانب سے احتساب عدالت میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں اس عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت پر اعتراض اٹھایا گیا تھا۔ نوازشریف نے درخواست میں دونوں ریفرنسز کی سماعت دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی تھی جسے مسترد کر دیا گیا تھا۔

اب خواجہ حارث کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ اور گلف اسٹیل ملز سے متعلق عدالت اپنا فیصلہ سنا چکی ہے ، جبکہ دیگر 2 ریفرنسز میں بھی یہ چیزیں مشترکہ ہیں۔ احتساب عدالت کے جج ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کا فیصلہ سنا چکے ہیں اس لئے قانون کا تقاضہ ہے کہ دیگر ریفرنسز کسی اور عدالت کو منتقل کئے جائیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں