نواز شریف کیخلاف العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنس مختصرسماعت کے بعد ملتوی کر دی گئی

اسلام آباد ہائی کورٹ سے کیا حکم ہوتا ہے اس کا انتظار کر لیتے ہیں ،ْجج محمد بشیر کے ریمارکس نواز شریف کے جیل ٹرائل کی صورت میں صحافیوں کو کوریج کی اجازت ہوگی، جج محمد بشیر

منگل 17 جولائی 2018 14:32

نواز شریف کیخلاف العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنس مختصرسماعت کے بعد ملتوی کر دی گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس مختصر سماعت کے بعد عدالتی کارروائی کل بدھ تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ منگل کو جوڈیشل کمپلیکس میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے دونوں ریفرنسز کی سماعت کی تو اس موقع پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جگہ معاون وکیل سعد ہاشمی پیش ہوئے اور نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے نیب کی جانب سے پیروی کی۔

سماعت شروع ہوئی تو نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں شریف فیملی کی اپیلیں سماعت کیلئے مقرر ہیں، اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے کیا حکم ہوتا ہے اس کا انتظار کر لیتے ہیں۔فاضل جج نے مکالمے کے دوران نواز شریف کے وکیل کو کہا کہ آپ کی دونوں درخواستیں ہائیکورٹ بھیج دی تھیں جس پر وکیل سعد ہاشمی نے کہا ہم نے بھی ریفرنس دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست دائر کی ہے جس پر جج نے استفسار کیا کہ کیا لگتا ہے آج فیصلہ آ جائیگا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جج محمد بشیر نے کہا کہ میں نے بھی ایک درخواست ہائیکورٹ میں دی ہے لیکن وہ تو انٹرنل سنی جائے گی جبکہ سنا ہے وزارت قانون نے بھی جیل ٹرائل کا کہا ہے جس پر نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ ہمیں اس نوٹیفکیشن کا نوٹس نہیں ملا۔فاضل جج نے استفسار کیا کہ خواجہ حارث کب آئیں گے، ان سے طے کریں گے کہ جیل ٹرائل اور دیگر دو ریفرنسز کا کیا کرنا ہے جس کے بعد عدالت نے سماعت (آج) بدھ تک کیلئے ملتوی کردی۔

نواز شریف کے جیل میں ٹرائل سے متعلق صحافی نے فاضل جج سے سوال کیا کہ جیل ٹرائل کے دوران کیا میڈیا کو کوریج کی اجازت ہو گی، جیل کے باہر کھڑے ہو کر مستند رپورٹنگ نہیں ہو سکتی۔ صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں ٹرائل کی رپورٹنگ کرنے کی اجازت دی جائے جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ صحافیوں کو نواز شریف کا جیل ٹرائل کور کرنے کی اجازت ہو گی تاہم اس کیلئے ان کے خصوصی پاس بنوائے جائیں گے۔

یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی تاہم وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے کوئی حکم ملنے تک سماعت کرنے کے پابند ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو مجموعی طور پر 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ڈی آر او کو ضابطہ اخلاق یا الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی پر سزا دینے کا اختیار ہوگا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں