وفاقی کابینہ نے سابقہ فاٹا/پاٹا کے علاقوں میں ابتدائی طورپر تین ماہ کے لئے وفاقی ٹیکسوں کی چھوٹ کی منظوری دے دی ،

وفاقی حکومت کے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کی دو دن اور گریڈ ایک سے 16 کے اہلکاروں کی ایک دن کی تنخواہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لئے عطیہ کرنے کی تجویز کی بھی توثیق کر دی گئی، کابینہ کے ارکان اس فنڈ کے لئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ دیں گے وفاقی کابینہ کااجلاس نگران وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیر صدارت بدھ کو وزیر اعظم آفس میں وفاقی کابینہ کااجلاس منعقد ہوا

بدھ 18 جولائی 2018 16:40

وفاقی کابینہ نے سابقہ فاٹا/پاٹا کے علاقوں میں ابتدائی طورپر تین ماہ کے لئے وفاقی ٹیکسوں کی چھوٹ کی منظوری دے دی ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2018ء) وفاقی کابینہ نے سابقہ فاٹا/پاٹا کے علاقوں میں ابتدائی طورپر تین ماہ کے لئے وفاقی ٹیکسوں کی چھوٹ کی منظوری دے دی جبکہ وفاقی حکومت کے گریڈ 17 سے 22 کے افسران کی دو دن اور گریڈ ایک سے 16 کے اہلکاروں کی ایک دن کی تنخواہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لئے عطیہ کرنے کی تجویز کی بھی توثیق کر دی گئی، کابینہ کے ارکان اس فنڈ کے لئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ دیں گے۔

وفاقی کابینہ کااجلاس نگران وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی زیر صدارت بدھ کو وزیر اعظم آفس میں منعقد ہوا۔ سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کو عام انتخابات کے دوران امن و امان اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے صوبائی حکومت کی معاونت کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات اور کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

ان اقدامات میں 42 ہزار سے زائد سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی، نیکٹا کے ذریعے صوبائی حکومتوں کے ساتھ معلومات کے تبادلے، ایوی ایشن معاونت کی فراہمی اور ایف آئی اے اور نادرا کی طرف سے تکنیکی معاونت سمیت مختلف اقدامات شامل ہیں۔

کابینہ نے صوبائی حکومتوں کے لئے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق اور سکیورٹی پروٹوکول پر سختی سے عملدرآمد ہو اورانتظامیہ کی طرف سے سیاسی رہنمائوں کو کارنر میٹنگز اور سیاسی اجتماعات کے دوران سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں آگاہ رکھا جائے۔ کابینہ نے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لئے سرمائے کی فراہمی کی روک تھام کے حوالے سے ملک کی کمٹمنٹ پوراکرنے کے لئے ایکشن پلان پر عملدرآمد میں سہولت کے لئے خزانہ ڈویژن کی طرف سے تجویز کردہ مختلف اقدامات کی منظوری دی۔

کابینہ نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے وفاقی ملازمین کی طرف سے حصہ ڈالنے کی تجویز کی تائید کی ۔ تجویز کے مطابق گریڈ 17 سے 22 کے افسران کی دو دن کی تنخواہ اور گریڈ ایک سے 16 کے اہلکاروں کی ایک دن کی تنخواہ اس مقصد کے لئے عطیہ کی جائے گی۔ کابینہ کے ارکان فنڈز کے لئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ دیں گے۔ کابینہ نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد سلیم کی تین سال کے عرصہ کے لئے جج بینکنگ کورٹ II لاہور تقرری کے لئے منظوری دی ۔

کابینہ نے 13 جولائی 2018ء کی سمری اور قومی احتساب آرڈیننس 1999 کی شق 16 کی ذیلی دفعہ بی کے تحت جاری حکمنامہ واپس لینے کی بھی منظوری دی ۔ کابینہ نے مقابلے کے امتحان کے قواعد 2016ء اور 2017ء کی از سر نو توثیق کے لئے آرڈیننس کی منظوری دی۔ اجلاس نے پورٹ قاسم اتھارٹی کے چیئرمین کے عہدے کا اضافی چارج اسد رفیع چندنا ( بی ایس 21) کو دینے کی تجویز بھی منظور کردی۔ کابینہ نے سابقہ فاٹا/پاٹا کے علاقوں کو ابتدائی طورپر تین ماہ کے لئے وفاقی ٹیکسوں کی چھوٹ کے حوالے سے نوٹیفکیشن کے اجراء کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 6 میں ترمیم کی بھی منظوری دے دی گئی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں