سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اثاثہ جات کیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی گئی

بدھ 18 جولائی 2018 21:29

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اثاثہ جات کیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی گئی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اثاثہ جات کیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔ بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنس کی سماعت کی،نیشنل بینک سعید احمد ،نعیم محمود اور منصور رضوی اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔وکیل صفائی قاضی مصباح الحسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرے موکلین پر اسحاق ڈار کے اثاثے بنانے کاالزام ہے ، استغاثہ کے پاس اپنا الزام ثابت کرنے شواہد موجود نہیں۔

ایڈووکیٹ قاضی مصباح الحسن نے کہ اکہ میرے موکلین اسحاق ڈار کے ٹرسٹ کے ملازم تھے،نعیم محموداور منصور رضاکیخلاف کرپشن ظاہر نہیں ہوئی۔وکیل ملزمان نے کہا کہ ٹرسٹ کا ملازم ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ ملازم کرپٹ ہے ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں شریک ملزمان کی بریت کی درخواست پر قاضی مصباح نے دلائل دیتے ہوئے کہ نیب کی جانب سے اب تک دس گواہ پیش کئے گئے، کسی گواہی سے ثابت نہیں ہوتا کہ سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضوی جرم میں شریک رہے۔

وکیل قاضی مصباح الحسن نے کہا کہ نیب کی جانب سے اب تک دس گواہ پیش کئے گئے، کسی گواہی سے ثابت نہیں ہوتا کہ سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضوی جرم میں شریک رہے۔ گواہ محمد عظیم نے نامزد ملزمان کے اکاونٹ کی تفصیلات عدالت کو پیش کیں۔ملزمان پر الزام ہے اسحاق ڈار کی 781ملین ٹنزایکشن میں ملزمان نے اسحاق ڈار کی مدد کی لیکن۔781ملین میں سے ایک پیسہ بھی نہ ملزمان اکاونٹ میں آیا نا ہی ان کی جانب سے بھیجا گیا۔عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت23 جولائی تک ملتوی کردی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں