این ٹی ایس میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیاں‘

ایڈیشنل ڈائریکٹر طاہر مقبول خاکوانی گرفتار‘ملزم کا اعتراف جرم‘تحقیقاتی رپوٹس طلب مذکورہ ملزم کی مبینہ کرپشن سے ادارے کو 15 کروڑ 80 لاکھ روپے کا نقصان ہوا‘طاہر مقبول نے کرپشن کیلئے چیف ایگزیکٹو ہارون رشید کی معاونت سے ریجنل سربراہوں کے ذریعے جعلی کنسلٹینٹس بھرتی کرائے‘نیب حکام

جمعہ 20 جولائی 2018 15:04

این ٹی ایس میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیاں‘
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جولائی2018ء) قومی احتساب بیورو ( نیب ) راولپنڈی نے 15 کروڑ 80 لاکھ روپے کے کرپشن اسکینڈل میں ملوث ہونے کے الزام میں نیشنل ٹیسٹنگ سروسز ( این ٹی این ) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر/ کنسلٹنٹس ہائرنگ کمیٹی کے رکن طاہر مقبول خاکوانی کو گرفتار کر کے این ٹی ایس میں مبینہ کرپشن‘مختلف سوالناموں کا آؤٹ ہونا اور دیگر انتظامی بے ضابطگیوں پر کی جانے والی تحقیقات کی رپورٹ طلب کرلی ہیں۔

جمعہ کو نیب حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ این ٹی ایس کی اعلیٰ انتظامیہ میں کچھ بدعنوان عناصر کرپشن میں ملوث پائے گئے اور یہ لوگ بچوں اور امیدواروں کے مستقبل کیساتھ کھیل رہے تھے‘یہ لوگ بدانتظامی اور مالی بے ضابطگیوں میں ملوث ہیں‘جس کی وجہ سے ادارے کو 15 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا‘۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ ملزم طاہر مقبول خاکوانی نے این ٹی ایس چیف ایگزیکٹو افسر ہارون رشید کی ملی بھگت سے ریجنل سربراہوں کے ذریعے جعلی کنسلٹینٹس بھرتی کرائے تاکہ بڑی تعداد میں این ٹی ایس کے فنڈز میں بے ضابطگیاں کی جاسکیں‘انہوں نے ان بے ضابطگیوں سے فائدہ اٹھا کر اس رقم کو اپنے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا۔

قومی احتساب بیورو کے مطابق ملزم نے اپنے ساتھیوں کیساتھ بینک چیک کے ذریعے جعلی دعووں کی ادائیگیوں میں ہیر پھیر کی اور ملزم کی جانب سے اپنے ذاتی استعمال کے لیے ان چیکس کی آمدنی نقد میں وصول کی‘ملزم سے دوران تفتیش اس بات کا انکشاف ہوا کہ انہوں نے جعلی کنسلٹیںٹس کے نام پر جاری چیکس کے ذریعے جعلی دعووں کی رقم میں ہیر پھیر کی‘اس کے بعد انہوں نے اس رقم کو فیک کنسلٹیںٹس کے اکاؤنٹس میں منتقل کیا۔

نیب حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ این ٹی ایس میں کرپشن کے الزامات کے علاوہ ادارے کی جانب سے ٹیسٹ دینے والے طلبائ کی فیسوں میں بھی اضافہ کیا گیا اور اسے 400 سے بڑھا کر ایک ہزار روپے کیا گیا،تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے اس معاملے کو دیکھنے کے بعد این ٹی ایس کو حکم دیا گیا کہ وہ طلباء سے آدھی رقم وصول کرے جبکہ بقیہ رقم متعلقہ حکومتی ادارے کی جانب سے ادا کی جائیگی۔

دوسری جانب چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب راولپنڈی کی جانب سے این ٹی ایس میں مبینہ کرپشن‘مختلف سوالناموں کا آؤٹ ہونا اور دیگر انتظامی بے ضابطگیوں پر کی جانے والی تحقیقات کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔واضح رہے کہ این ٹی ایس ایک نجی ادارہ ہے جو تعلیمی اداروں میں داخلے اور سرکاری محکموں میں تعیناتی کے لیے سیکڑوں ٹیسٹ منعقد کرتا ہے‘حیران کن بات یہ ہے کہ نیب میں بڑی تعداد میں ہونے والی بھرتیاں لازمی این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے ہی ہوئی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں