الیکشن کمیشن نے پولنگ ایجنٹس کیلئے 24 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

پولنگ ایجنٹ کے پاس اپنے امیدوار یا اس کے الیکشن ایجنٹ کی طرف سے جاری کردہ اختیار نامہ، بیج اور اصلی قومی شناختی کارڈ ہونا لازمی ہے، اس کے بغیر اسے پولنگ سٹیشن میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، پولنگ ایجنٹ پولنگ سٹیشن کے اندر یا باہر 400 میٹر کی حدود میں کسی ووٹر کو اپنے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کیلئے قائل نہیں کر سکے گا، ہر اعتراض پر پولنگ ایجنٹ 100 روپے فیس پریذائیڈنگ آفیسر کے پاس جمع کرا کے رسید حاصل کرے گا، پولنگ ایجنٹ پریذائیڈنگ آفیسر کے تیار اور سیل کردہ لفافوں پر اپنی مہر لگا سکتا ہے، الیکشن کمیشن

جمعہ 20 جولائی 2018 20:00

الیکشن کمیشن نے پولنگ ایجنٹس کیلئے 24 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2018ء) الیکشن کمیشن نے پولنگ ایجنٹس کیلئے جاری ضابطہ اخلاق میں کہا ہے کہ پولنگ ایجنٹ کے پاس اپنے امیدوار یا اس کے الیکشن ایجنٹ کی طرف سے جاری کردہ اختیار نامہ، بیج اور اصلی قومی شناختی کارڈ ہونا لازمی ہے اس کے بغیر اسے پولنگ سٹیشن میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا، پولنگ ایجنٹ پولنگ سٹیشن کے اندر یا باہر 400 میٹر کی حدود میں کسی ووٹر کو اپنے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کیلئے قائل نہیں کر سکے گا، ہر اعتراض پر پولنگ ایجنٹ 100 روپے فیس پریذائیڈنگ آفیسر کے پاس جمع کرا کے رسید حاصل کرے گا، پولنگ ایجنٹ پریذائیڈنگ آفیسر کے تیار اور سیل کردہ لفافوں پر اپنی مہر لگا سکتا ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ ایجنٹس کیلئے 24 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق پولنگ ایجنٹ اپنے نام، امیدوار کا نام، قومی شناختی کارڈ نمبر اور حلقہ و پولنگ سٹیشن کا نام اور نمبر لکھا ہوا بیج آویزاں رکھے گا تاہم کسی صورت میں امیدوار کی پارٹی کی عکاسی نہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

پولنگ ایجنٹ خالی بیلٹ باکس معائنہ کرکے فارم 42 پر دستخط کرے گا جبکہ بیلٹ باکس بیلٹ پیپر سے بھر جانے کے بعد اسے سیل کرنے پر بھی پولنگ ایجنٹ اپنی مہر لگا سکتا ہے۔

اگر کوئی شخص جعلی ووٹ ڈال رہا ہے تو پولنگ ایجنٹ کو چاہئے کہ وہ اپنا پورا اطمینان کرنے کے بعد یہ معاملہ پریزائیڈنگ آفیسر یا اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر کے نوٹس میں لائے اور ان کے سامنے یہ عہد کرے کہ اس بات کو عدالت میں ثابت کرے گا۔ ہر اعتراض پر پولنگ ایجنٹ 100 روپے فیس پریزائیڈنگ آفیسر کے پاس جمع کرا کے رسید حاصل کرے گا۔ پولنگ ایجنٹس سے کہا گیا ہے کہ وہ ہر ووٹر پر بلاوجہ اعتراض کرنے سے گریز کرے اس سے انتخابی عمل میں رکاوٹ پیدا ہو گی۔

پولنگ ایجنٹ اگر کوئی اعتراض دیکھے تو اسے ضرور اٹھائے۔ پولنگ ایجنٹ خواتین ووٹروں کا احترام کرے اور اسے نابینا افراد کے ساتھ ووٹ ڈالنے کیلئے ایک فرد کے جانے کی اجازت کا علم ہونا چاہئے۔ پولنگ ایجنٹ کوئی ایسی صورتحال پیدا نہ کریں جو انتخابی عمل میں رکاوٹ یا جس سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو۔ پولنگ ایجنٹ فارم 45 گنتی کا گوشوارہ اور فارم 46 بیلٹ پیپر اکائونٹ پر اپنے دستخط کرے اور اس کی کاپی حاصل کرے۔ اس کے علاوہ فارم 43 ٹینڈر ووٹ لسٹ اور فارم 44 چیلنج ووٹ لسٹ پر بھی اپنے دستخط کرے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں