الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دن نتائج کی فول پروف منتقلی کے لئے جامع اقدامات کئے ہیں ،

انتخابات کے دوران 55 سیاسی شخصیات کو سیکیورٹی خطرات ہیں‘ ایوان بالا کے اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ پیش کرنے کے بعد سینیٹر رحمن ملک کی گفتگو

ہفتہ 21 جولائی 2018 14:55

الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دن نتائج کی فول پروف منتقلی کے لئے جامع اقدامات کئے ہیں ،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2018ء) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ انتخابات کے دوران 55 سیاسی شخصیات کو سیکیورٹی خطرات ہیں‘ ‘ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دن نتائج کی فول پروف منتقلی کے لئے جامع اقدامات کئے ہیں۔ ہفتہ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ پیش کرنے کے بعد سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں تمام متعلقہ فریقوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں انتخابات سے متعلق تمام امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ جی ایچ کیو کے نمائندے نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں پولنگ سٹیشنوں کے باہر کی سیکیورٹی کا اختیار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں جانا پری پول دھاندلی ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ضابطہ اخلاق کیوں نہیں بنایا گیا۔ میں نے مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کی رہائی کے لئے فوری اقدامات کئے۔

کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ پنجاب میں سیاسی کارکنوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات ختم کئے جائیں۔ کوآرڈینیٹر نیکٹا نے بتایا کہ داعش‘ ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار کا گٹھ جوڑ ہے۔ رحمن ملک نے کہا کہ 2013ء کی طرز پر سازشیں کی جارہی ہیں۔ بلاول بھٹو کے پشاور جانے پر سیکیورٹی الرٹ آتا ہے‘ دوسری پارٹیاں وہاں جلسہ کر رہی ہوتی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پولنگ سٹیشن سے نتائج کی تصویر موبائل اپلیکیشن کے ذریعے ہیڈ کوارٹر بھیجی جائے گی اور اس کی تحریری کاپی بھی موجود ہوگی۔

آر اوز کو موقع پر کارروائی کا اختیار ہوگا۔ سیکیورٹی اہلکار آر اوز کی ہدایت پر کارروائی کرنے کے مجاز ہوں گے۔ نیکٹا نے بتایا کہ انتخابات کے دوران 55 افراد کو سیکیورٹی خطرات ہیں۔ انہوں نے اس کی فہرست بھجوا دی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں