نگران وزیراعظم نے پاکستان مانومنٹ میں تاریخی اہمیت کی حامل ونٹیج کاروں کی نمائش کا افتتاح کردیا

جسٹس (ر)ناصر الملک کا تاریخی کاروں کی نیلامی کی بحالی اور تحفظ کا فیصلہ، انہیں میوزیم میں رکھنے کا حکم

پیر 23 جولائی 2018 16:41

نگران وزیراعظم نے پاکستان مانومنٹ میں تاریخی اہمیت کی حامل ونٹیج کاروں کی نمائش کا افتتاح کردیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جولائی2018ء) نگران وزیراعظم جسٹس (ر)ناصر الملک نے پاکستان مانومنٹ میں تاریخی اہمیت کی حامل دو ونٹیج کاروں کی نمائش کا افتتاح کر تے ہوئے تاریخی کاروں کی نیلامی کی بحالی اور تحفظ کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں میوزیم میں رکھنے کا حکم دی دیدیا۔ پیر کو نگران وزیراعظم جسٹس (ر)ناصر الملک نے پاکستان مانومنٹ میں تاریخی اہمیت کی حامل دو ونٹیج کاروں کی نمائش کا افتتاح کیا جو ملک کے سربراہان مملکت و حکومت اور وقتا فوقتا دورہ کرنے والی ممتاز شخصیات کے زیر استعمال رہیں۔

رولز رائس سلور شیڈو اور مرسڈیز پل مین ایس 600 وزیراعظم آفس کی طرف سے پاکستان مانومنٹ میوزیم کو تحفہ کے طور پر پیش کی گئی ہیں اور عوام الناس کیلئے ان کی نمائش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم جسٹس(ر) ناصر الملک نے ان تاریخی کاروں کی نیلامی کی بحالی اور تحفظ کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں میوزیم میں رکھنے کا حکم دیا جبکہ اس سے پہلے انہیں نیلام کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔

عجائب گھر کے دورہ کے دوران وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ ان کاروں کی نمائش سے نوجوانوں اور آئندہ نسلوں کو پاکستان کی تاریخ اور دورہ کرنے والی بین الاقوامی شخصیات کی مہمان نوازی کی روایت کے بارے میں آگاہی ہوگی۔ وزیراعظم نے میوزیم کا دورہ کیا اور ونٹیج کاروں میں گہری دلچسپی لی۔ وزیراعظم نے انہیں قومی تاریخ کے ایک اہم جزو قرار دیا۔

بعد ازاں ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ شاہیرہ شاہد نے بتایا کہ حکاس پرائیویٹ لمیٹڈ نے گراں قدر قومی ورثہ کو تحفظ فراہم کرنے کے جذبہ کے تحت ان شاندار کاروں کو رضاکارانہ طور پر بحال کیا ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تاریخی ورثہ کی حامل یہ کاریں اس منفرد میوزیم میں وزیٹرز کی توجہ کا محور ہوں گی۔ مرسڈیز پل مین ایس 600 کار 1970میں بنائی گئی اور حکومت پاکستان نے اسے اسی سال درآمد کیا اور اس وقت کے صدر جنرل یحیی خان اور وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے زیر استعمال رہی۔

اس کار کو استعمال کرنے والی نمایاں شخصیات غیر ملکی شخصیات میں فلسطین کے صدر یاسرعرفات، مصر کے صدر انور سادات، لیبیا کے صدر کرنل معمر قذافی، سعودی عرب کے شاہ فیصل بن عبدالعزیز اور دیگر ممتاز عالمی رہنما شامل ہیں۔ رولز رائس سلور شیڈو 1976میں تیار کی گئی اور یہ شاہ خالد بن عبدالعزیز نے اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو تحفہ کے طور پر پیش کی تھی۔

یہ اس وقت کی وزیراعظم بے نظیر بھٹو، پرنس کریم آغا خان، سعودی عرب کے شاہ خالد بن عبدالعزیز، یو اے ای کے رہنما شیخ سلطان بن النہیان، شہزادی ڈیانا، باکسر محمد علی اور چین، جاپان، تھائی لینڈ، بنگلہ دیش اور نیپال کے رہنماں کے استعمال میں رہی۔ قبل ازیں وزیراعظم آفس ان کاروں کو 22 جون کو نیلام کرنے کا ارادہ رکھتا تھا تاہم جب اس معاملے کو نگران وزیراعظم کے علم میں لایا گیا تو انہوں نے نیلامی منسوخ کر کے ہدایت کی کہ یہ تاریخی کاریں میوزیم میں رکھی جائیں۔ واضح رہے کہ کاروں کے شوقین حارث عزیز، کریم یوسف اور معین عباس نے اس معاملے کو اجاگر کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا اور 19 جون کو کابینہ سیکریٹری کو نیلامی کی منسوخی کے لئے مراسلہ بھی بھیجا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں